بھارت: کیجریوال کو انتخابی مہم کے دوران ‘تھپڑ’

اپ ڈیٹ 05 مئ 2019
کیجریوال پر حملہ مہارت سے کیا گیا، رپورٹ — فوٹو: ٹویٹر
کیجریوال پر حملہ مہارت سے کیا گیا، رپورٹ — فوٹو: ٹویٹر

بھارت میں پارلیمانی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے اور مہم کے دوران جہاں امیدوار مختلف انداز اپناتے ہیں وہی عوام بھی اپنا ردعمل دے رہے ہیں اور سیاسی کارکن اپنے مخالفین کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں انتخابی مہم کے دوران عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو موتی نگر کے علاقے میں ایک نوجوان نے سیکیورٹی کو پھیلانگتے ہوئے 'تھپڑ' جڑ دیا تاہم وہ بچ گئے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر عوامی ریلی کے دوران حملہ کیا گیا جب وہ اپنی پارٹی کے امیدوار بریجیش گویال کے حق میں مہم چلا رہے تھے۔

سوشل میڈیا میں جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سرخ شرٹ زیب تن کیا جوان جیپ کی چھت پر مہارت سے چڑھتا ہے اور کیجریوال کو تھپڑ مارتا ہے، تاہم وہ خود کو بچاتے ہوئے پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حملہ آور کی شناخت 33 سالہ سریش کے نام سے ہوئی جو کیلاش پارک کے علاقے میں اسپیئر پارٹس کا کاروبار کرتا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے حملہ آور کو فوری طور پر قابو کیا اور پولیس کے حوالے کردیا جس کے بعد اسے قریبی موتی نگر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر یہ پہلا حملہ نہیں بلکہ نومبر 2018 میں ایک شہری نے دہلی سیکریٹریٹ میں ان کے دفتر کے باہر ان پر مرچیں چھڑک دی تھیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ نئی دہلی پر سیاہی سے 'حملہ'

کیجریوال پر 2016 میں ایک شہری نے جوتا اچھال دیا تھا، اسی طرح وہ ایک اسکیم کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کر رہے تھے اور اسی دوران ایک خاتون نے ان کے چہرے پر سیاہی پھینک دی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے سربراہ 2014 میں اسی طرح کے حملے کی زد میں آئے تھے جب ایک آٹو رکشہ ڈرائیور نے دہلی اسمبلی کے انتخابات کی مہم کے دوران انہیں تھپڑ مارا تھا اور اس وقت کیجریوال شدید تنقید کی زد میں تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں