یورپ میں گرمی کی لہر، پیرس میں 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
یورپ کے مختلف ممالک موسمیاتی تبدیلی کے باعث ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور پیرس میں گرمی کا 70 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یورپ میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے دوران 'ہیٹ ویو' کی دوسری لہر میں آج (25 جولائی) درجہ حرارت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
شدید گرمی کی وجہ سے یورپ بھر میں انسانوں، جانوروں اور فصلوں کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جہاں 70 برس قبل سب سے زیادہ درجہ حرارت 40.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
پیرس سمیت فرانس کے شمالی علاقے میں ہیٹ ویو کے باعث ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں اورنج وارننگ جاری ہے اور پانی کے استعمال سے متعلق پابندیاں بھی نافذ ہیں۔
مزید پڑھیں: یورپ کے کئی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں، پارہ 40 ڈگری تک پہنچ گیا
برطانیہ کے محکمہ موسمیات نے ملک میں پارہ 38.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے، جو اس سے قبل 2004 میں فیورشام میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز بیلجیئم، جرمنی اور نیدرلینڈز میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔
نیدرلینڈز میں گرمی کے باعث کسان اپنے مویشی رات کے وقت کھلی ہوا میں باندھنے پر مجبور ہیں جبکہ مڈل ہارنیس میں وینٹیلیٹر خراب ہونے کے باعث سیکڑوں جانور ہلاک ہوگئے تھے۔
گزشتہ روز جنوبی ڈچ علاقے گلزے ریجن میں درجہ حرارت 38.8 ڈگری سینٹی گریڈ پہنچنے کے بعد گرمی کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔
گزشتہ روز بیلجیئم میں کلینے بروگل فوجی اڈے میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کے بعد جون 1947 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا جبکہ جرمنی کے مغربی علاقے گائلینكيرشے میں درجہ حرارت 40.5 تک پہنچ گیا تھا۔
ٹرینوں کا نظام متاثر
برطانیہ اور فرانس میں گرمی کی شدت کے باعث ٹرینوں کی رفتار میں کمی کی گئی ہے۔
فرانسیسی ریل آپریٹر 'ایس این سی ایف' نے مسافروں کو گرمی سے شدید متاثرہ علاقوں کا رخ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
برسلز، پیرس اور لندن کے درمیان چلنے والی ٹرین سروسز گزشتہ روز پاور لائن میں خرابی کے باعث معطل تھی تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ خرابی ہیٹ ویو کے باعث پیش آئی یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا میں گرمی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے
یورپ میں گرمی میں غیر معمولی اضافے کے باعث عوام کی اکثریت نے جھیلوں اور دریاؤں کا رخ کیا ہے۔
دوسری جانب لندن میں پولیس دریائے تھیمز میں تیراکی کے دوران لاپتہ ہونے والے 3 افراد کو تلاش کر رہی ہے جبکہ جرمنی میں بھی گرمی کے باعث تیراکی کے دوران 2 روز میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
دوسروں کا خیال
فرانس کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں خاص طور پر گھروں سے باہر رہنے والے افراد کو احتیاط کی ضرورت ہے، جبکہ فرانس میں موسم سے متعلق اورنج الرٹ بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا شدید گرمی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت 38 تک جانے کا امکان
فرانس کے وزیراعظم ایڈورڈ فلپ نے کہا کہ ’ہمیں اپنا خیال رکھنے کی ضرورت ہے لیکن اس کے ساتھ ہی جو لوگ تنہا ہیں ان کا خیال سب سے پہلے کرنا چاہیے‘۔
دوسری جانب مقامی حکام نے اکثر علاقوں میں قحط زدہ صورتحال کی وجہ سے پانی کے استعمال پر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی
یورپ میں دوسری ہیٹ ویو کے باعث تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے کرہ ارض کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔
ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن کے مطابق 26 سے 28 جون کو فرانس کا درجہ حرارت جون 1900 کی غیر معمولی ہیٹ ویو سے 4 ڈگری زیادہ تھا۔











لائیو ٹی وی