دھرنے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دینا چاہیے، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 01 نومبر 2019
فواد چوہدری نے کہا کہ ساری اپوزیشن پیسے دیے بغیر مقدمات سے نکلنا چاہ رہی ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
فواد چوہدری نے کہا کہ ساری اپوزیشن پیسے دیے بغیر مقدمات سے نکلنا چاہ رہی ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طبقہ نواز شریف اور مریم نواز کو سیاسی قید کے طور پر پیش کر رہا ہے اور اپوزیشن کا مقصد صرف اور صرف پیسے دیے بغیر مقدمات سے نکلنا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ساری اپوزیشن کا ایک مقصد ہے کہ وہ قوم کا پیسہ دیے بغیر اپنے خلاف درج مقدمات سے نکل جائیں۔

مزید پڑھیں: حکومت 400 محکموں کو بند کرنے پر غور کر رہی ہے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ ہماری غلطی ہے کہ ہم طاقتور طبقات کی بلیک میلنگ میں آ جاتے ہیں ورنہ دھرنا دینے والوں کو انہی کی زبان میں جواب دینا چاہیے کیونکہ مٹھی بھر لوگ جو بندر تماشہ لگا کر بیٹھے ہیں، انہیں مونگ پھلی نہیں بلکہ کچھ اور چاہیے۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 31 اکتوبر کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کررکھا ہے اور تمام اپوزیشن جماعتوں، خصوصاً مسلم لیگ (ن) نے انہیں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ایک طبقہ نواز شریف اور مریم نواز کو سیاسی قیدی کے طور پر پیش کر رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ شریف فیملی اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہے۔

اس موقع پر انہوں نے نواز شریف اور آصف زرداری کا نام لیے بغیر کہا کہ ہمارے ہاں امیر بیمار ہو تو لگتا ہے قیامت آ جائے گی، پاکستان میں جب تک عام آدمی اور سیٹھ کے لیے ایک ہی قانون نہیں ہوتا، اس وقت تک ہم ایک پسماندہ معاشرہ ہی رہیں گے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی صحت ان دنوں تشویشناک حد تک خراب ہے اور سروسز ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے جہاں ابتدائی تشخیص کے مطابق ان کا 'خلیات بنانے کا نظام خراب' ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کا ایک سال: معاشی میدان میں کیا کچھ ہوا؟

نواز شریف کو صحت کی سہولیات بروقت فراہم نہ کرنے پر مسلم لیگ(ن) نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اگر نواز شریف کی صحت کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار وزیر اعظم عمران خان ہوں گے۔

ادھر اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی بھی اڈیالہ جیل میں قید پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو عدالتی احکامات کے باوجود طبی سہولیات فراہم نہ کرنے پر حکومت کو مستقل تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں