تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات کو کہاں رپورٹ کیا جائے؟

اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2019
پاکستانی تعلیمی اداروں میں ہراسمنٹ واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
پاکستانی تعلیمی اداروں میں ہراسمنٹ واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اگرچہ پاکستان میں متعدد کام کی جگہوں پر ہراسانی کے واقعات ہوتے ہیں جنہیں رپورٹ کرنے کے لیے پولیس تھانے، عدالتیں، صوبائی محتسب ادارے، ایف آئی اے اور دیگر ریاستی ادارے موجود ہیں۔

تاہم بعض افراد سرکاری اداروں میں ہراسانی کے واقعات کو رپورٹ کرنے میں پریشانی کا شکار رہتے ہیں، اس لیے ’سلمان صوفی فاؤنڈیشن‘ کی جانب سے ہراسانی کے واقعات کو رپورٹ کرنے کا پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے۔

معروف سماجی کارکن سلمان صوفی کی قیادت میں چلنے والی تنظیم کی جانب سے ہراسانی کے واقعات اور خصوصی طور پر تعلیمی اداروں میں ہونے والے واقعات کو رپورٹ کرنے کے لیے خصوصی سیل شروع کیا گیا ہے۔

سلمان صوفی نے تعلیمی اداروں میں ہونے والے ہراسمنٹ کے واقعات کو رپورٹ کرنے کے حوالے سے شروع کیے گئے خصوصی سیل کے حوالے سے ٹوئٹ کی اور بتایا کہ اس سیل میں آسانی سے شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ’سیف کیمپس‘ نامی خصوصی سیل میں تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات کو آسانی سے رپورٹ کروایا جا سکتا ہے۔

’سیف کیمپس‘ میں نہ صرف طلبہ بلکہ اساتذہ اور وہاں پر کام کرنے والا دوسرا عملہ بھی ہراسمنٹ کے حوالے سے کوئی بھی شکایت درج کروا سکتا ہے۔

اس خصوصی سیل کا مقصد تعلیمی اداروں میں ہراسمنٹ کو ختم کرنے اور ہراسانی کے لیے طلبہ یا اساتذہ کو بلیک میل کیے جانے کے عمل کی حوصلہ شکنی ہے۔

اس خصوصی سیل میں ہراسمنٹ کے واقعات کو رپورٹ کرنا انتہائی آسان بنایا گیا اور متاثرہ شخص کو صرف ای میل کرنی ہوگی اور اپنی کچھ معلومات فراہم کرنی ہوگی۔

سلمان صوفی فاؤنڈیشن کے مطابق ہراسمنٹ کی رپورٹ کرنے والے افراد کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی جب کہ ان کی شکایت پر تفتیش کے بعد انہیں قانونی و اخلاقی مدد فراہم کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں