وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کرکے انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے وکیل کی عدالت میں ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی خزانے کا سینکڑوں ارب قانونی تنازعات کا شکار ہے، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا، اپنی عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کے لیے دن رات محنت کرنا ہو گی۔

واضح رہے کہ 18 اپریل کو وفاقی حکومت نے کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیل کے دفاتر ختم کرنے کی تیاری کرلی تھی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ دفاتر کو ختم کرنے کے لیے قانون سازی پارلیمان کے ذریعے جلد کی جائے گئی، کمشنر ان لینڈ ریونیو کے مقدمات ٹربیونل میں منتقل ہوجائیں گے۔

حکومتی دستاویز میں بتایا گیا کہ ان 35 دفاتر میں 19 ہزار 899 کیس التوا کا شکار ہیں، ان لینڈ ریونیو کمشنر اپیل کے دفاتر میں 1158 ارب روپے کے ٹیکس کیس زیر التوا ہیں۔

دستایز میں کہا گیا کہ ٹربیونلز میں 71 ہزار 664 مقدمات ٹیکس سے متعلق زیر التوا ہیں، ٹربیونلز میں زیر التوا مقدمات 2 ہزار 237 ارب روپے سے متعلق ہیں، اس وقت مختلف عدالتوں میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 45 ہزار36 کیسز زیر التوا ہیں۔

دستاویز کے مطابق زیر التوا کیسز میں 4 ہزار 236 ارب روپے ٹیکس کے معاملات پر فیصلہ ہونا ہے، چاروں ہائی کورٹس میں 19 ہزار 528 مقدمات زیر التوا ہیں، ہائی کورٹس میں 740 ارب روپے کے مقدمات زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں ٹیکس سے متعلق 3455 مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں