بھارت میں 6 ہفتوں پر مشتمل انتخابات کا جمعے کو دوبارہ آغاز ہوگیا جہاں ملک کے ہیٹ ویو سے متاثرہ کچھ حصوں میں لاکھوں لوگ پولنگ اسٹیشنز کے باہر قطار میں کھڑے نظر آئے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جون کے اوائل میں ختم ہونے والے انتخابات میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے تیسری بار جیتنے کی توقع ہے۔

لیکن گزشتہ ہفتے ووٹنگ کے پہلے راؤنڈ میں ٹرن آؤٹ 2019 کے آخری انتخابات کے مقابلے میں تقریباً چار پوائنٹس کم ہو کر 66 فیصد رہا، بھارتی میڈیا میں قیاس آرائیاں کی گئیں کہ اوسط سے زیادہ درجہ حرارت اس کا ذمہ دار ہے۔

نریندر مودی نے پولنگ دوبارہ شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے سوشل میڈیا پر ووٹرز سے گرمی کے باوجود ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں لکھا کہ ووٹر کا زیادہ ٹرن آؤٹ ہماری جمہوریت کو مضبوط کرتا ہے، آپ کا ووٹ آپ کی آواز ہے!

دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ہونے والے انتخابات کے دوسرے راؤنڈ میں وہ اضلاع شامل ہیں جہاں اس ہفتے درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

بھارت کے موسمیاتی بیورو نے جمعرات کو کہا کہ کئی ریاستوں میں ہفتے کے آخر تک شدید گرمی کی لہر جاری رہے گی۔

اس میں مشرقی ریاست بہار کے کچھ حصے بھی شامل ہیں، جہاں جمعہ کو 5 اضلاع میں ووٹنگ ہو رہی ہے اور جہاں اس ہفتے درجہ حرارت موسمی اوسط سے 5.1 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں بھارتی الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ انہوں نے ووٹنگ کے ہر مرحلے سے پہلے ہیٹ ویو اور نمی کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔

راہول گاندھی کی ووٹ ڈالنے کی اپیل

جمعہ کو بھارت کے سب سے نمایاں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ دیکھنے کو ملے گی۔

53 سالہ سیاستدان جنوبی ریاست کیرالہ سے انتخابات لڑ رہے ہیں، جو نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مخالفین کا گڑھ ہے۔

انہوں نے ایکس پر بیان جاری کیا کہ یہ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ آئین کا سپاہی بنے، آج اپنے گھروں سے نکلیں اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ووٹ ڈالیں۔

تبصرے (0) بند ہیں