پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج زبردست تیزی کا رجحان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 771 پوانٹس اضافے کے بعد 72 ہزار742 پوانٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو مارکیٹ کا آغاز مثبت ہوا اور یہ مثبت رحجان دونوں ٹریڈنگ سیشن میں جاری رہا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100انڈیکس 771 پوانٹس اضافے سے 72 ہزار 742 پوانٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ٹریڈنگ کے دوران زیادہ سرگرمی سیمنٹ انرجی اسٹاکس میں دیکھی گئی۔

مارکیٹ تجزیہ کاروں کے آئندہ دنوں میں شرح سود میں متوقع کمی بازار کے حصص کو اوپر لے جارہی ہے اور امید ہے کی جارہی ہے کہ شرح سود کم ہوئی تو اگلے ہفتے بازار حصص 75 ہزار پوانٹس کو بھی عبور کرسکتی ہے۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بتایا کہ مارکیٹ میں تیزی کی وجہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں متوقع کمی ہے۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 کو ہوگا، جس میں پالیسی ریٹ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، گزشتہ مہینے مرکزی بینک نے مسلسل چھٹے اجلاس میں شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

گزشتہ ہفتے ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سروے میں 51 فیصد شرکا نے توقع ظاہر کی تھی کہ پالیسی ریٹ میں تبدیلی نہیں ہوگی اور شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھی جائے گی، جبکہ باقی 49 فیصد نے پالیسی ریٹ میں کمی کا امکان ظاہر کیا تھا۔

یوسف ایم فاروق نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ رواں ہفتے قلیل مدتی مہنگائی 1.1 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ زیادہ تر ماہرین افراط زر 17 سے 18 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کم شرح سود کے نتیجے میں اسٹاک کی قیمتیں زیادہ ہوں گی۔

ایف آر آئی ایم وینچرز کے چیف انویسٹمنٹ افسر شہباز اشرف کا کہنا تھا کہ تمام لوگوں کی نگاہیں زری پالیسی کمیٹی اجلاس کے فیصلے پر ہیں، جس کا انعقاد 29 اپریل کو ہوگا۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 692 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

22 اپریل کو 100 انڈیکس 523 پوائنٹس یا 0.74 فیصد اضافے کے بعد 71 ہزار 433 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

9 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 694 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 70 ہزار کی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1203 پوائنٹس اضافے کے بعد 69 ہزار پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں