کلائمٹ چینج کونسل اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا وزیراعظم سے احتجاج

26 اپريل 2024
انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت صوبے کے 50 فیصد کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے — فائل فوٹو
انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت صوبے کے 50 فیصد کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے — فائل فوٹو

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمٹ چینج کونسل اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے کے ساتھ زیادتیوں پر احتجاج کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل اجلاس میں وزیر اعلیٰ علی امین نے خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتیوں پر احتجاج کیا۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نئے چیف سیکریٹری کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا، وفاق اگر یہ سمجھتا ہے کہ ہم اپنے آئینی حق سے پیچھے ہٹیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت صوبے کے 50 فیصد کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر کسی اور کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے، جبکہ وفاق صوبے کے بقایاجات جلد ادا کرے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں اور صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے جو صوبے کا حق ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں