گوشت کھانے میں آپ کے لیے کوئی حرج نہیں ہے لیکن اسے ایک حد کھانا بہت ضروری ہے—فائل فوٹو: فوڈ ویب سائٹ

ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دیگر بیماری میں مبتلا افراد کتنا گوشت کھا سکتے ہیں؟

صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنے کے لیے ڈاکٹرز کے مشورے پر بھی لازمی عمل کریں۔
اپ ڈیٹ 29 جون 2023 11:39am

عیدالاضحیٰ کے پہلے دن قربانی کرنے کے بعد تقریباً ہر گھر میں گوشت سے بنے لوازمات تیار ہوتے ہیں، اس موقع پر صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنے کے لیے ڈاکٹرز کے مشورے پر بھی لازمی عمل کریں۔

ماہرین صحت کہتے ہیں کہ گوشت کھانے میں آپ کے لیے کوئی حرج نہیں ہے لیکن اسے ایک حد کھانا بہت ضروری ہے۔ آپ گوشت کھا سکتے ہیں لیکن زیادہ نہ کھائیں۔ اس سے آپ کے معدے میں تکلیف ہو سکتی ہے اور ان ایام میں آپ کو اسپتال بھی جانا پڑسکتا ہے۔

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ذیابیطس، کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور دل کی بیماری میں مبتلا مریضوں کے مقابلے صحت مند افراد جتنا چاہے گوشت کھا سکتے ہیں، تو ایسا بالکل نہیں ہے، کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ قربانی کے گوشت میں اضافی پروٹین اور کولیسٹرول ہوتا ہے جس کے زیادہ کھانے سے صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ڈان ڈاٹ کام نے جب لاہور جناح اسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر اشرف ضیا سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ عید قربان کا گوشت سُرخ گوشت کہلاتا ہے، جس میں گائے، بھیڑ، بچھڑے کا گوشت شامل ہیں، چونکہ یہ صحت مند جانوروں کا گوشت ہوتا ہے اس لیے اس میں کولیسٹرول اور پورٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’کولیسٹرول اور بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے زیادہ گوشت کھانا صحت کے مسائل پیدا کرسکتا ہے‘۔

فوٹو: نیوز میڈیکل
فوٹو: نیوز میڈیکل

’ایسے مریض جن کا یورک ایسڈ بڑھا ہوا ہے وہ ان ایام میں احتیاط کریں، ان گوشت میں یورک ایسڈ بھی بہت زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جوڑوں کے درد اور سوجن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘

ڈاکٹر اشرف کہتے ہیں کہ ’شوگر مریضوں میں کولیسٹرول اور بلڈ پریشر زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے، سُرخ گوشت کھانے سے ان کے دل میں تکلیف، کولیسٹرول کے لیول میں اضافہ ہوسکتا ہے، اس لیے کھانے میں مرچ مسالحوں کا استعمال کم کریں۔ ’

جب ہم نے ڈاکٹر اشرف سے سوال کیا کہ ایک صحت مند فرد کو کتنا گوشت کھانا چاہیے تو انہوں نے بتایا کہ صحت مند افراد ایک دن میں ایک پاؤ گوشت کھاسکتے ہیں لیکن چونکہ قربانی کا گوشت زیادہ طاقت ور ہوتا ہے اسلیے کھانے میں احتیاط برتی جائے، گوشت ضرور کھائیں لیکن تھوڑے وقفے کے ساتھ کھائیں ، ایک ہی بار پیٹ بھر کر کھانے سے نقصان ہوسکتا ہے۔’

وہ بتاتے ہیں کہ ’گوشت (گائے، بیف ) میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جبکہ ’سُرخ گوشت ’ یعنی چھوٹا گوشت (مٹن، بکرا) میں کم کولیسٹرول جبکہ چکن میں سب سےکم کولیسٹرول ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’یہاں یہ بات ذہن میں لازمی یاد رکھیں کہ گوشت کھانے کے دوران یا کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک کا استعمال نہ کریں۔ ’

’عید کے دنوں میں باربی کیو اور دیگر تقریبات اور دعوت کے اہتمام کے دوران کولڈ ڈرنگ کا استعمال کیا جاتا ہے، جو پیٹ میں تیزابیت پیدا کرسکتا ہے۔‘

فوٹو: سی این این
فوٹو: سی این این

انہوں نے کہا کہ ’ہم عام دنوں میں گوشت کا استعمال زیادہ نہیں کرتے، عام دنوں میں بلڈ پریشر یا کولیسٹرول کے مریض سبزیاں زیادہ کھاتے ہیں، اس لیے عید کے دنوں میں اگر گوشت زیادہ کھا لیا جائے تو پیٹ خراب ہوجاتا ہے، نظام انہضام کھانا ہضم نہیں کرپاتا، متلی کا احساس بھی ہوسکتا ہے، ساتھ میں اگر انفیکشن ہوجائے تو مریض کی حالت زیادہ خراب ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر اشرف کہتے ہیں کہ فوڈ پوائزینگ کی علامات میں متلی کی شکایات ہونا، پیٹ میں درد ہونا، گیس کا مسئلہ، اور بخار بھی ہوسکتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ اگر ایک دن میں ایک کلو گوشت کھانا ہے تو ایک بار ہی کھانے کے بجائے اس کو 6 سے 7 حصوں میں تقسیم کرکے کھائیں، پیٹ بھر کر کھانے سے پرہیز کریں۔

انہوں نے بتایا کہ ’جب لوگ باہر جاتے ہیں تو ڈھابوں پر چپل کباب، سری پائے، سیکھ کباب بھی بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے، چونکہ سُرخ گوشت میں ہائی کولیسٹرول اور ہائی پروٹین ہوتے ہیں اس لیے ان مریضوں کو احتیاط کرنی چاہیے۔

وہ کہتے ہیں کہ جانور ذبح کرنے کے بعد گوشت کو اچھی طرح دھوئیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ خون کا نشان نہ رہے، پکانے کے دوران اگر گوشت تھوڑا سا کچا ہوجائے تو صحت کے لیے نقصان دہ ہے اس لیے گوشت کو چولہے پر اچھی طرح پکائیں، اس کے علاوہ سالن میں مرچ مسالحے مناسب مقدار میں رکھیں۔

فوٹو: آئی اسٹاک
فوٹو: آئی اسٹاک

انہوں نے بتایا کہ جو لوگ گوشت نہیں کھا سکتے وہ یخنی پلاؤ کھا سکتے ہیں، چاولوں میں پلاؤ بنانے کے لیے گوشت اچھی طرح گلا ہونے چاہیے، اس کے ساتھ رائتہ، دہی اور سلاد کا استعمال کریں۔

عید کے دنوں میں زیادہ کھانے کے بعد بدہضمی عام ہوجاتی ہے، کیونکہ عام دنوں میں ہم گوشت کا استعمال نہیں کرتے تو ان ایام میں دعوت کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے، جہاں ہر پکوان میں گوشت شامل ہوتا ہے۔

اس لیے زیادہ گوشت کھانے سے بد ہضمی کی شکایات بھی عام ہوجاتی ہیں، اس کی علامات میں پیٹ میں گیس کا احساس، پیٹ پھولا ہوا محسوس ہوتا، متلی کا حساس ہونا، درد ہونا، نظام انہضام گوشت ہضم نہیں کرپاتا، ایسے مسائل سے بچنے کے لیے ایک ہی وقت میں زیادہ گوشت کا استعمال نہ کریں اور کوشش کریں کہ گوشت کو سبزی میں ملا کر کھائیں، ایسا کرنے سے صحت کے مسائل کم ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر اشرف کہتے ہیں کہ گوشت کے ساتھ دہی کا استعمال مفید ہے، تیزابیت سے چھٹکارا مل سکتا ہے، درد کے مسائل کم ہوجاتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔