دنیا

انسٹھ ریپ کرنے والا انڈین گینگ

نو افراد پر مشتمل ایک گروہ نے آندھرا پردیش پولیس کے سامنے پچھلے دو سالوں میں 59 ریپ کرنے کا انکشاف کیا ہے۔
Welcome

نئی دہلی: نو افراد پر مشتمل ایک گروہ نے آندھرا پردیش میں چتور پولیس کے سامنے پچھلے دو سالوں میں 59 خواتین کو ریپ کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

این ڈی ٹی وی نے پیر کو ایک رپورٹ میں معاملے کی تحقیقات کرنے والے ایک سینیئر پولیس عہدے دار کے حوالے سے بتایا کہ ان میں سے سولہ ریپ کیس ریکارڈ پر ہیں۔

باقی کیسوں میں متاثرہ خواتین نے پولیس سے رابطہ ہی نہیں کیا۔

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ ملزمان عموماً جنگلات جیسے سنسان مقامات پر جوڑوں کو نشانہ بناتے تھے۔

یہ گروہ جوڑوں کو لوٹنے کے بعد خواتین کا ریپ بھی کرتا۔

انہوں نے بتایا کہ کم از کم ایک ایسے ہی واقعہ میں ملزمان نے ریپ کی وڈیو بنانے کے بعد جوڑے کو دھمکی دی کہ پولیس سے رابطہ کرنے پر وڈیو کو عام کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس گروہ کا ہدف بننے والے زیادہ تر خفیہ پیار کرنے والے جوڑے، انجینیئرنگ یا کالج سٹوڈنٹس تھے۔

اس گروہ کا نشانہ بننے والوں میں سیکس ورکز بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ انڈیا نے حال ہی میں ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے حوالے سے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں۔

تاہم تمام تر اقدامات کے باوجود خواتین کے خلاف ایسے خوفناک جرائم میں کمی نہیں آئی، کیونکہ ملک کے تمام ہی حصوں سے یہ واقعات تاحال رپورٹ ہو رہے ہیں۔

گزشتہ مہینے ایک سولہ سالہ لڑکی کو کولکتہ میں گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ جب اس نے پولیس میں واقعہ رپورٹ کیا تو ملزمان نے لڑکی کو دوبارہ ریپ کرنے کے بعد زندہ جلا دیا۔