بغداد: انتخابی ریلی پر بم دھماکوں میں 28 افراد ہلاک
بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں جمعہ کو سیاسی جماعت کی ریلی پر ہونے والے دو بم دھماکوں کے نتیجے میں اٹھائیس افراد ہلاک ہو گئے۔
ایک سیکورٹی ترجمان نے بتایا کہ ملک میں انتخابات سے چند دنوں پہلے ہونے والے بم دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل سعد مان نے کہا کہ ایک کار بم دھماکے کے بعد ایک خود کش بمبار نے اصحابِ اہلِ حق ملیشیا کا سیاسی بازو صادقین بلاک کی انتخابی مہم کی ریلی میں اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکا بغداد کی مشرقی اور شمالی شاہراہ القنات کے قریب تقریبا ساڑے پانچ بجے کے قریب ہوا۔
اس وقت اصحابِ اہلِ حق کے رہنما قیس الخزالی بظاہر ریلی میں موجود تھے۔
ریلی بدھ کو ہونے والے ملک گیرانتخابات کے لیئے انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی۔
وزیر اعظم نوری المالکی اپنے عہدے کو برقرار رکھنے کے لیئے تیسری بار انتخابات میں کامیابی کے لیئے کوشش کر رہے ہیں جبکہ عراق میں تشدد دو ہزار آٹھ کے فرقہ وارانہ فسادات کی سطح سے بھی تجاویز کر چکا ہے اور گزشتہ دہائیوں کے تنازعہ کے بعد ملک کی معیشت اور انراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔
مرکزی اور جنوبی عراق کی شیعہ بلاک کی ایک بڑی تعداد المالکی کی حمایتی ہے۔
ان گروہوں میں ایک تو الاحرار تحریک ہے جس سے مقتدالصدر جیسی طاقتور شخصیت وابستہ ہے جبکہ ایران سے قریبی تعلق رکھنے والا ایک سیاسی گروہ بھی شامل ہے۔