سلیمان لاشاری قتل کیس: ملزمان کو اہل خانہ نے شناخت کرلیا
کراچی: کراچی میں قتل کئے گئے سلیمان لاشاری کے قاتلوں کو مقتول کی ماں اور بھائی نے عدالت میں شناخت پریڈ کے دوران شناخت کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سلیمان کی والدہ نے عدالت میں بیان دیا کہ سلمان ابڑو نے ان کے بیٹے پر رائفل سے اندھا دھند فائرنگ کی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیمان لاشاری کو گردن اور کولہے پر ایک ایک گولی لگی جس میں سے گردن پر لگنے والی جان لیوا گولی سرکاری ایس ایم جی سے فائر کی گئی تھی۔
پولیس افسر کے بیٹے نے دوست کو گولی مار کر ہلاک کردیا
حملے کے وقت تمام پولیس اہلکار ظہیر، ارشد، یاسین، مقبول اور عمران سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے۔
ملزم سلمان ابڑو کو ریڑھ کی ہڈی اور گردے پر ایک ایک گولی لگی ہے۔
ہلاکت خیز فائرنگ کا یہ واقعہ جمعرات کے روز ڈی ایچ اے فیز فائیو، خیابان شمشیر پر سلیمان لاشاری کے بنگلے پر پیش آیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجونواں کے درمیان معمولی بات سے شروع ہونے والے جھگڑے کا یہ نتیجہ نکلا۔اس واقعہ نے ڈیفنس سوسائٹی میں 2012ء کے دوران ہونے والے ایک نوجوان طالبعلم شاہ زیب خان اور 2013ء میں ایک سینما کے گارڈ کے قتل کی یاد تازہ کردی۔
کلفٹن پولیس کے ایس پی عبادت نثار کے مطابق ایس پی غلام سرور ابڑو کا بیٹا اٹھارہ برس کا نوجوان سلمان ابڑو اپنے والد کے پانچ پولیسگارڈ کے ہمراہ لگ بھگ رات دو بجے غلام مصطفٰے لاشاری کے بیٹے سلیمان لاشاری کے بنگلے پر پہنچا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
نتیجاً سلیمان لاشاری موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ بنگلے کا سیکیورٹی گارڈ غلام علی جان زخمی ہوا۔
ملزمان یہ کارروائی کرنے بعد جب باہر نکلنے لگے تو اس بنگلے پر تعینات سیکیورٹی گارڈ نے ان پر فائر کھول دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار ظہیر احمد اور ایس پی سرور ابڑو کا بیٹا سلمان ابڑو زخمی ہوگئے۔
پولیس اہلکار بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، جبکہ سلمان ابڑو ہسپتال میں زیرِ علاج ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔