لائف اسٹائل

ٹیکسوں سے بھرپور بجٹ کی تیاریاں

آئندہ مالی سال 15-2014 کیلئے دوسوچالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی توقع ہے۔

اسلام آباد: آئندہ مالی سال 15-2014 کیلئے دوسوچالیس ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی توقع ہے۔

منگل، تین جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ کا حجم اڑتیس کھرب چونسٹھ ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔

بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کی مد میں دس اور پندرہ فیصد کی دوتجاویز بھی موجود ہیں۔

وفاقی حکومت نے ٹیکسوں سے بھرپور بجٹ کی تیاریاں کرلی ہیں۔ صوبوں کو 1703ارب روپے دیئے جائیں گےجبکہ دفاع کیلئےسات سوارب روپے رکھے جارہے ہیں۔

حکومت نے ٹیکسوں کی وصولی میں سختی کا فیصلہ کیا ہے۔ 120ارب روپے سے زیادہ کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور 120ارب روپے سے زیادہ کے نئے ٹیکس لگانے کی منظوری دی گئی ہے۔

ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں سے دگنا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، اسٹیل،آئرن،سریا پر17فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔

وارنش،پینٹس پر ایکسائز ڈیوٹی بحال کی جا رہی ہے اور سمینٹ پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ہے۔

اسی طرح ڈاکٹرز، وکلاء، انجینئرز، آرکیٹیکٹس کی خدمات پرانکم ٹیکس کی شرح چھ فیصد سے بڑھا کردس فیصد کی جا رہی ہے۔

سندھ حکوت کی طرف سے آئندہ مالی سال کےترقیاتی بجٹ میں بیس ارب روپے کٹوتی کا امکان ہے۔

بجٹ میں صحت کیلئے دس، تعلیم کیلئے ایک سو اکیس اور امن و امان کیلئے ایک سو چون ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال میں کراچی میں ریپڈ بس ٹرانسپورٹ اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔