Dawn News Television

شائع 24 جولائ 2014 02:55pm

حماس ایک 'مضبوط دشمن' بن چکا ہے، اسرائیل کا اعتراف

غزہ: اسرائیلیوں نے حماس کی قابلیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقابلہ ایک مضبوط دشمن سے ہے۔

فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے چار روز سے زمینی کارروائی جاری ہے جبکہ اس سے قبل فضائی حملے بھی کیے گئے تاہم ابھی تک اسرائیلی فوج علاقے کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حماس کے جنگجوؤں نے پچھلی تمام لڑائیوں کے مقابلے میں اسرائیلی فوج کو اس تنازعے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ حماس کی جانب سے سرنگوں، بارودی سرنگوں اور اسنائپرز کا استعمال کیا جارہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹینینٹ کرنل پیٹر لرنر نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ حماس کے جنگجو تربیت یافتہ ہیں، ان کے پاس سپلائز کی کوئی کمی نہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔ ہمارا مقابلہ ایک مضبوط دشمن سے ہے۔

انہوں نے کہا 'ہمیں اس حوالے سے حیرت نہیں کیوں کہ ہم جانتے تھے کہ وہ اس جنگ کے لیے تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے سرنگوں میں گزشتہ دو، تین سال کے دوران سرمایہ کاری کی ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے گزشتہ آٹھ سال کے دوران زیر زمین غزہ قائم کردیا ہے۔'

آف دی ریکارڈ گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے کہا کہ انہوں نے ہم پر ہر طرح سے حملہ کیا ہے۔ ہم گھات لگاکر حملے کیے گئے ہیں اور میزائل بھی داغے گئے ہیں جبکہ گدھوں اور کتوں کے ذریعے بھی ہم پر حملے کیے جارہے ہیں۔ یہ ایک مشکل چیلنج ہے۔

سرنگوں کا استعمال کرتے ہوئے حماس کے جنگجوؤں نے اب تک 32 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے جو کہ گزشتہ اسرائیل فلسطین تنازعے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ سترہ روز سے جاری جارحیت کے نتیجے میں اب تک 718 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 80 فیصد افراد عام شہری ہیں۔

Read Comments