مہمند ایجنسی میں بم دھماکا،ہلاکتیں تین ہوگئیں
پشاور: پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے علاقے علیمگار میں انسداد پولیو ٹیم پر ہونے والے بارودی مواد کے ایک دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ دھماکے میں پہلے دو افراد کی ہلاکت اور ایک کے زخمی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم تیسرا شخص محمد اگول جو پولیو ویکسین پلانے کا کام کرتا تھا، ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان عباسی نےدھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو مہم چلانے والے افراد کی سیکیورٹی کو بڑھایا جائے گا جبکہ اس دھماکے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق شدت پسندوں نے یہ بارودی مواد ایک مقامی شخص تاج گل کے گھر پر نصب کیا تھا جس سے ایک کا ایک بیٹا اور بھتیجا ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک بیٹا زخمی ہوگیا جس کو فوری طور پر ایف سی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
واقعہ کے بعد ایف سی کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی نے علاقے میں کچھ افراد کو گرفتار کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔
ابتدائی طور پر بم دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔