شمالی وزیرستان میں پانچواں امریکی ڈرون حملہ، 5 'شدت پسند' ہلاک
پشاور: شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں پانچ مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
نمائندہ ڈان ڈاٹ کام کے مطابق جمعرات کو پاک افغان سرحد پر شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ کی تحصیل دتہ خیل میں لومان کے قریب ایک گاڑی پر امریکہ نے ڈرون حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں دو مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
خبر رساں ادارے اے پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو ہی امریکا کی جانب سے عسکریت پسندوں کے ایک مبینہ ٹھکانے پر دو مزید میزائل بھی داغے گئے، جس کے نتیجے میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
نمائندے کے مطابق پچھلے پانچ دنوں میں یہ پانچواں امریکی ڈرون حملہ ہے، جس میں اب تک چالیس کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
| |
مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈرون حملوں کا اختتام؟
پہلا ڈرون حملہ پانچ اکتوبر بروز اتوار شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کے علاقے کند گھڑ میں کیا گیا، جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
پیر 6 اکتوبر کو شوال تحصیل میں کیے گئے دوسرے ڈرون حملے کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
منگل 7 اکتوبر کو دو ڈرون حملے کیے گئے۔
پہلا حملہ تحصیل شوال میں ہوا جس میں ایک مکان پر دو میزائل پھینکے گئے۔ اطلاعات کے مطابق ،اس حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے۔
جبکہ دوسرا حملہ تحصیل دتہ خیل کے علاقے ماداخیل کنر سر میں ہوا، جس میں تین مشتبہ شدت پسند ہلاک جبکہ پانچ کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
جبکہ آج بروز جمعرات کیے گئے امریکی ڈرون حملے میں پانچ مبینہ شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چونکہ عیدالاضحیٰ کےموقع پر شدت پسندوں نے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کردیا تھا، لہٰذا ان ڈرون حملوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔