پاکستان

پاک افغان سرحد پر دوسرا ڈرون حملہ، 8 'شدت پسند' ہلاک

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا کی جانب سے کیا جانے والا یہ ساتواں ڈرون حملہ ہے،حملوں میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

خیبر ایجنسی، پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کی خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں دو ڈرون حملوں میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں امریکی ڈرون طیارے نے حملہ کیا جس میں 4 مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے مبینہ عسکریت پسندوں میں مقامی طالبان کمانڈر بھی شامل ہے۔

عسکری ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق شوال کے علاقے مارگہ میں ڈرون طیارے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس پر دو میزائل فائر کیے گئے۔

قبل ازیں خیبر ایجنسی میں وادی تیرہ کے سرحدی علاقے چنچڑو کنڈاؤ میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں 4مبینہ شدت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

ڈان ڈاٹ کام کے نمائندے کے مطابق سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ افغانستان کے زیرو لائن پر واقع علاقے چنچڑو کنڈاؤ میں امریکی ڈرون طیارے نے شدت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں پر دو میزائل فائر کیے۔

حملے کے نتیجے میں چار مبینہ شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

چنچڑو کنڈاؤ کا علاقہ افغانستان کے ساتھ سرحدی حدود میں واقع ہے۔

ڈرون حملے کے بعد علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا کی جانب سے کیا جانے سات ڈرون حملہ کیے جا چکے ہیں۔


مزید پڑھیں:پاکستان میں ڈرون حملوں کا اختتام؟


پہلا ڈرون حملہ پانچ اکتوبر بروز اتوار شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کے علاقے کند گھڑ میں کیا گیا، جس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

پیر 6 اکتوبر کو شوال تحصیل میں کیے گئے دوسرے ڈرون حملے کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔

منگل 7 اکتوبر کو دو ڈرون حملے کیے گئے۔

پہلا حملہ تحصیل شوال میں ہوا جس میں ایک مکان پر دو میزائل پھینکے گئے۔ اطلاعات کے مطابق ،اس حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے۔

جبکہ دوسرا حملہ تحصیل دتہ خیل کے علاقے ماداخیل کنر سر میں ہوا، جس میں تین مشتبہ شدت پسند ہلاک جبکہ پانچ کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

جمعرات 9 اکتوبر کو کیے گئے پانچویں امریکی ڈرون حملے میں پانچ مبینہ شدت پسند ہلاک ہوئے ۔