وزیرستان اور خیبر میں بمباری، 21 شدت پسند ہلاک
پشاور: قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاک فوج کا آپریشن ضربِ عضب کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور اتوار کی صبح تازہ فضائی کارروائی میں گیارہ مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقے دتہ خیل میں پاک فوج کے جیٹ طیاروں نے شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ یعنی آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں دو مشتبہ ٹھکانے مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔
خیبرایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری، دس شدت پسند ہلاک
اس سے قبل خیبر ایجنسی کی وادیِ تیرہ میں پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں کی بمباری سے دس مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں نے وادیِ تیرہ کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں چار ٹھکانے مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
زرائع کا مزید کہنا تھا کہ جیٹ طیاروں نے ٹی ٹی پی کے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران اب تک 900 سے زائد ملکی و غیرملکی دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کرانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔