پاکستان

کراچی کے مختلف علاقوں میں آئی ایس کی وال چاکنگ

نامعلوم افراد کی جانب سے یہ وال چاکنگ سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور گلشنِ معمار جیسے حساس علاقوں میں کی گئی ہے۔

کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان، القاعدہ، لشکرِ جھنگوی اور جنداللہ سمیت دیگر شدت پسندوں تنظیموں کے بعد اب اسلامک اسٹیٹ نے بھی کراچی میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں آئی ایس کے ناموں سے وال چاکنگ کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہ وال چاکنگ شہر کے حساس علاقوں میں کی گئیں ہیں، جن میں سہراب گوٹھ، منگھوپیر اور گلشنِ معمار بھی شامل ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اس صورتحال کے بعد محکمہ داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے، جبکہ اس حوالے سے حکمتِ عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے عراق اور شام میں حکومت مخالف تخریبی کارروائیاں کی جارہی ہیں جبکہ آئی ایس رہنماؤں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے نیٹ ورک کو ایشیائی ممالک تک وسعت دیں گے۔

عراق اور شام سمیت دنیا بھر میں دہشت کی علامت سمجھی جانے والی آئی ایس کے جنگجو انتہائی تربیت یافتہ ہیں۔

چند روز قبل ہی ازبکستان سے تعلق رکھنے والے آئی ایس کے سرکردہ دہشت گرد ولید العمہ نے ٹی ٹی پی کہوٹہ کے امیر عابد کہوٹ سے ملاقات کر کے اسے آئی ایس پاکستان کا امیر بنانے کی پیشکش کی تھی۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد سمیت چھ رہنماؤں اورکزئی کے امیر سعد خان، مہمند کے امیر خالد خراسانی، خیبر ایجنسی کے امیر گل زمان، پشاور کے امیر مفتی محسن اور ہنگو کے امیر خالد منصور نے پہلے ہی آئی ایس کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاک فوج شدت پسندوں کے خلاف ایک مؤثر آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

ضربِ عضب کے نام سے یہ آپریشن رواں سال کراچی ائیرپورٹ پر شدت پسندوں کے حملے کے ایک ماہ کے بعد شروع کیا گیا، جس کا مقصد شمالی وزیرستان سے طالبان سمیت دیگر شدت پسندوں کا خاتمہ کرنا ہے، جن میں کچھ غیر ملکی شدت پسند بھی شامل ہیں۔