‘خیبر ایجنسی میں بمباری، سانحہ واہگہ کے ذمہ داروں سمیت13 ہلاک‘
اسلام آباد: پاکستان فوج نے خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائی کرتے ہوئے غیر ملکیوں سمیت 13 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
پاکستان فوج کے ترجمان محکمہ آئی ایس پی آر نےمنگل کو ایک جاری بیان میں بتایا کہ انتہائی معتبر انٹیلی جنس معلومات پر دراس علاقہ میں بمباری کی گئی جس سے واہگہ بارڈر پر خود کش حملہ میں ملوث ملزمان بھی ہلاک ہو گئے۔
بیان کے مطابق حملوں کے دوران اسلحہ کے ڈپو سمیت عسکریت پسندوں کے تین ٹھکانے تباہ ہو ئے۔
انٹیلی جنس ذرائع کا خیال ہے کہ حملوں میں واہگہ بارڈر سانحہ کے ماسٹر مائنڈ اور ہینڈلر بھی مارے گئے۔
تاہم، علاقے میں صحافیوں کی محدود نقل و حرکت کے سبب آزاد ذرائع سے ان دعووں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب پاکستان فوج نے مقامی اور غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف شمالی وزیرستان اور خیبر میں آ پریشن شروع کر رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق، خیبر-ون آپریشن میں اب تک 135 مشتبہ دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ مرنے والوں کا تعلق ملک کے مختلف حصوں میں سرگرم مختلف عسکریت پسند گروہوں سے ہے۔
عسکری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ آپریشن پلان کے مطابق جاری ہے اور یہ علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے تک چلتا رہے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان فوج نے گزشتہ مہینےتیرہ اور باڑہ میں منگل باغ کے گروپ لشکر اسلامی کےٹھکانوں پر بمباری سے ’خیبر-ون‘آپریشن شروع کیا تھا۔