خیبر ایجنسی: جھڑپ میں اہم کمانڈرسمیت 5 ' شدت پسند' ہلاک
خیبر ایجنسی: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی وادیٔ تیراہ میں مبینہ شدت پسندوں اور امن لشکر توحیدِ اسلام کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں پانچ مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
نمائندہ ڈان ڈاٹ کام نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وادیٔ تیراہ کےدورافتادہ علاقے نرے بابا میں شدت پسندوں اورامن لشکر کے درمیان اُس وقت جھڑپ ہوئی، جب مبینہ دہشت گردوں نے ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
جھڑپ کے نتیجے میں پانچ شدت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن میں ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے۔
واقعے میں امن لشکر کے 7 رضاکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
خیبرایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن خیبرون میں سیکورٹی فورسزکی کارروائی میں اب تک کئی دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں جاری سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں تیزی آگئی ہے اور وادیٔ تیراہ میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی جانب سیکورٹی فورسز کی پیش قدمی بھی تیز ہوگئی ہے۔
ان کارروائیوں کو ’آپریشن خیبر ون‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کی تجویز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ضربِ عضب کا آغاز کیا گیا تھا اور علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب فراہم کی جاتی ہیں۔
تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔
اور اب خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں ’آپریشن خیبر ون‘ کے تحت سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں۔