پاکستان

خیبر ایجنسی میں 3 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز

تحصیل جمرود اورلنڈی کوتل میں مہم کا آغاز ہوگیا، تاہم سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تحصیل باڑہ میں پولیو مہم روک دی گئی ہے۔

خیبر ایجنسی: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے خیبرایجنسی کی تحصیل جمرود اورلنڈی کوتل میں تین روزہ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے، تاہم سیکورٹی خدشات کے پیش نظر تحصیل باڑہ میں انسدادِ پولیو مہم روک دی گئی ہے۔

خیبرایجنسی میں جاری پولیو مہم کے دوران ایک لاکھ ستائیس ہزار پچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا حدف رکھا گیا ہے۔

مہم میں چوبیس سو ٹیموں پرمشتمل پولیوورکرز گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

پولیو مہم کے لیے لیویزاورخاصہ دارفورس کے تین ہزار اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

دوسری جانب لنڈی کوتل کے علاقے کرمنا، درگئی، لچھا اوربرگ کے پولیوورکرزنے مہم میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔

ورکرزکا کہنا ہے کہ انھیں انسدادِ پولیوکی گزشتہ دس مہم کے معاوضے کی ادائیگی تاحال نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسین لینے کی شرط بھی عائد کی جا چکی ہے۔

پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی پولیو پایا جاتا ہے۔

پولیو وائرس سے اس وقت سب سے زیادہ متاثر ملک کے قبائلی علاقے ہیں، جہاں شدت پسندوں کی جانب سے پابندی کی وجہ سے 2012ء سے اب تک کسی بچے کو پولیو ویکسین نہیں پلائی جاسکی اور اسی وجہ سے تمام بچوں کے پولیو ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔