Dawn News Television

شائع 22 نومبر 2014 12:21am

حیدرآباد میں مندر 'نذر آتش'

حیدرآباد: سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں نامعلوم افراد نے ایک مندر نذر آتش کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ واقعہ جمعرات کی رات پیش آیا۔

بیراج کالونی علاقے کے پیچھے واقع مندر میں موجود مقدس کتابیں اور مورتیاں بھی راکھ ہو گئیں۔

مقامی ہندو برادری کے رہنماؤں نے بتایا کہ حملہ کے بعد علاقہ سے فرار ہونے والے چار نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان نسیم آرا پنہورنے واقعہ کی تصدیق کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بڑی عمارت نہیں تھی۔

پنہور کے مطابق ہندو برادری نے ایک اونچا پلیٹ فارم بنا رکھا تھا جہاں وہ اپنی مقدم کتابیں اورمورتیاں رکھتے تھے۔

'ہم نے انہیں کہا تھا کہ وہ اس طرح سےمقدس چیزیں نہ رکھیں یا پھر کم از کم چار دیواری بنائیں لیکن انہوں نےپرواہ نہیں کی'۔

تاہم، ڈاکٹر گردھاری لال مرچو مل اور موہن لال سمیت برادری کے دوسرے رہنماؤں کا اصرار تھا کہ یہ ایک پرانا مندر تھا جہاں رات گئے تک عبادت کی جاتی تھی۔

ڈاکٹر مرچو مل نے بتایا کہ جمعرات کی رات تقریباً 11:30 بجے عبادت ختم ہونے کے بعد لوگ اور نگران چلے گئے۔

'جب ہم جمعہ کی صبح واپس آئے تو دیکھا کہ کتابیں اور مورتیاں مکمل طور پر راکھ بن چکی تھیں'۔

ایس ایس پی پنہور نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے دو موٹر سائیکلوں پر چار افراد کو علاقے سے فرار ہوتے دیکھا۔

'آدھی رات کو کوئی شخص علاقے میں نہیں آتا لہذا ہو نہ ہو موٹر سائیکل سوار ہی اس واقعہ میں ملوث ہوں گے'۔

موہن لال نے بتایا کہ سندھ میں اقلیتی امور کے وزیر نے واقعہ کا جائزہ لینے کیلئے ٹیم روانہ کر دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مندر کی چار دیواری نہیں تھی اور کوئی بھی باآسانی اس کی حدود میں داخل ہو سکتا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے جمعہ کو پنچایت میں پر امن رہنے کا عہد کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث ملزمان اور ان کی حفاظت کرنے والوں کوگرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس سے پہلے 28 مارچ کو حیدر آباد میں فتح چوک کے قریب کالی ماتا کا مندر نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

Read Comments