Dawn News Television

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2015 10:42am

فرانسیسی میگزین کا پھر گستاخانہ خاکے شائع کرنیکا اعلان

پیرس : فرانس کے میگزین چارلی ہبیڈو نے اپنے اگلے ایڈیشن میں ایک بار پھر حضرت محمد ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا اعلان کر دیا ہے۔

روس کے ٹیلی ویژن آر ٹی نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ میگزین کے قانونی مشیر رچرڈ مالکا نے اعلان کیا ہے کہ چارلی ابیڈو کے آئندہ ایڈیشن میں لازمی طور پر حضرت محمد ﷺ کے کارٹونز ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : پیرس میں سیاسی رسالے کے دفتر پر حملہ، 12 ہلاک

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمومی طور پر میگزین کی 60 ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں مگر اس بار میگزین 30 لاکھ کاپیاں شائع کرے گا۔

چارلی ہبیڈو کے قانونی مشیر رچرڈ مالکا نے فرانس انفو ریڈیو کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہم کسی صورت میں شکست نہیں مانیں گے ورنہ اس تمام کی کوئی وجہ باقی نہیں بچے گی۔

رچرڈ مالکا نے یہ بھی کہا کہ چارلی ہبیڈو کا نظریہ ہے کہ ’’توہین کا حق حاصل ہے‘‘۔

چارلی ہبیڈو کے ایک کارٹونسٹ ‘‘لوذ’’ کا بھی کہنا تھا کہ وہ نئے ایڈیشن کی تیاری میں مصروف ہیں جبکہ انہوں نے یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ نئے ایڈیشن کی تیاری کا کام بروقت مکمل بھی ہوگا۔

چارلی ہبیڈو پر حملے میں زخمی ہونے والے کارٹونسٹ نے فرانس انٹر ریڈیو کو انٹرویو میں کہا کہ اب بہتر ہوں اور ہم اپنا ہدف حاصل کرکے رہیں گے۔

مزید پڑھیں : میگزین پر حملہ کے روز ’پولیس کمشنر‘ کی مبینہ خودکشی

ان کا کہنا تھا کہ ڈراؤنہ خواب ختم ہو چکا ہے اور ہم ایک نئے میگزین کی تیاری میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ چارلی ہبیڈو کا نیا ایڈیشن کل (بدھ کو ) جاری ہو گا۔

چارلی ہبیڈو کے قانونی مشیر رچرڈ مالکا کا کہنا تھا کہ میگزین کی ڈیمانڈ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے اس بار اس کی اشاعت 30 لاکھ تک کی جائے گی جبکہ عمومی طور پر 60ہزار کاپیاں شائع کی جاتی ہیں۔

میگزین کے ایک کالم نویس پیٹرک پیلوکس نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چارلی ہبیڈو اس بار 16 زبانوں میں شائع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ چارلی ہبیڈو پر گزشتہ بدھ کے روز کو دو بھائیوں سمیت تین افراد نے حملہ کیا تھا حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے، حملے کی وجہ چارلی پر حملے کی وجہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بتائی گئی ہے۔

چارلی ہبیڈو شدید مالی مشکلات کا شکار تھا، اب 30 لاکھ کاپیوں کی اشاعت کے بعد اس کے مالی مسائل ختم ہونے کا امکان ہے جبکہ وہ بینک کے قرضوں سے بھی نجات حاصل کر لے گا۔

Read Comments