پاکستان

بس میں سوار خودکش خاتون حملہ آور نے طالبات کو نشانہ بنایا

بلوچستان کی تاریخ میں یہ پہلا خود کش حملہ تھا جو کسی خاتون نے کیا ۔ پہلے وہ بس میں بیٹھی، پھر تمام طالبات کے آنے پر دھماکہ کردیا ۔

کوئٹہ: انٹیلیجنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بہادر خان خواتین یونیورسٹی میں کیا جانے والا دھماکہ خود کش حملہ تھا اور اسے بلوچستان کی تاریخ کا پہلا خود کش حملہ قرار دیا گیا جو کسی خاتون نے کیا ہے۔

ایک انٹیلیجنس آفیشل نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ایک خودکش خاتون حملہ آور کسی طرح بہادر خان یونیورسٹی کی بس میں سوار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔

 ' جب تمام طالبات بس میں سوار ہوگئیں تو اس نے خود کش دھماکہ کردیا،' اس نے کہا۔

آفیشلز کے مطابق ان کے پاس اس خودکش خاتون حملہ آور کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔

آفیشلز کے مطابق جب پہلا دھماکہ ہوگیا تو پھر ایک مرد خود کش حملہ آور نے  لوگوں سے بھرے بولان میڈیکل کمپلیکس ( بی ایم سی)  پر دوسرا حملہ کردیا تاکہ ذیادہ سے ذیادہ نقصان پہنچایا جاسکے۔

آفیشلز کے مطابق خود کش حملہ آور  بی ایم سی کی عمارت میں موجود رہا اور اعلیٰ افسران کا انتظار کرتا رہا ۔ جیسے ہی  چیف سیکریٹری اورآفیشلز وہاں پہنچے اس نے خود کو دھماکے سے اُڑادیا۔ تاہم کوئٹہ پولیس چیف میر زبیر محمود کے مطابق ہسپتال کے باہر فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ہلاک ہوئے تھے۔