ہندو لڑکیوں کے ساتھ تصویریں کھنچوانے پر مسلم لڑکے پر تشدد
منگلور: 20 سالہ مسلم لڑکے کو کلاس کی ہندو لڑکیوں کے ساتھ تصویر کھنچوانے پر جنوبی ریاست منگلور میں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
تصویر واٹس ایپ پر وائرل ہوگئی جس میں لڑکے کو اپنی کلاس کی پانچ لڑکیوں کی گود میں لیٹا دیکھا جاسکتا ہے جبکہ پیچھے ایک اور لڑکا کھڑا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابقمحمد ریاض کو مقامی گینگ نے اکیلے لے جا کر ڈھونڈ کر بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ میں اسسٹنٹ کمشنر پولیس روی کمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ تصویر کے گردش کرنے کے بعد گینگ نے ریاض کی تلاش شروع کردی تھی اور جب انہیں پتہ چلا کے وہ مسلمان ہے، اس پر حملہ کردیا۔
ریاض کمپوٹر سائنس کے طالب علم ہیں اور ان کا علاج ایک نجی ہسپتال میں جاری ہے۔
ریاض کے مطابق انہیں اپنے گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا اور وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تھے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں ایک نامعلوم مقام پر لے جاکر گینگ نے لاٹھیوں سے بری طرح مارا۔
ان کے مطابق انہوں نے ریاض سے پوچھا کے وہ مسلمان ہیں اور انہیں یہ جاننا تھا کہ تصویریں ہندو لڑکیوں کے ساتھ کیوں کھنچوائی۔
ریاض کے والد کی شکایت پر پولیس نے اغوا اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔