حکومت عسکریت پسندوں سے مذاکرات پر تیار ہے، چوہدری نثار
کوئٹہ: وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ (صوبہ بلوچستان کے) سیاسی حل کیلئے حکومت تمام عسکریت پسندوں سے مذاکرات پر تیار ہے۔
اتوار کے روز کوئٹہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور جو بات چیت کیلئے تیار ہیں ان سے گفتگو کیلئے پر عزم ہے۔ ' ہم ان سے بات چیت نہیں کریں گے جو اس کیلئے راضی نہیں ہیں'۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار نے کل اسلام آباد میں کہا تھا کہ کوئٹہ حملے میں مقامی افراد یا تنظیمیں بھی ملوث ہوسکتی ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کوئٹہ میں خود کش حملے اور زیارت میں قائدِ اعظم ریزیڈنسی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ اسلام میں شدید جنگ کی حالت میں بھی بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ اور پشتون روایات کے تحت معاشرے کے ان کمزور طبقوں پر حملہ ممنوع ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بلوچستان کے متعلق ایک اہم اجلاس 20 جون کو اسلام آباد میں ہورہا ہے جہاں عسکریت پسندی کے شکار اس صوبے کے سیاسی حل کے طریقوں پر غور ہوگا۔
صحافیوں کی جانب سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں میں اعتماد سازی کیلئے بلوچستان کے بارے میں ایک اہم پالیسی اعلان بھی کریں گے۔