دنیا

کتے کے پلّوں کو ہلاک کرنے پر 18 ماہ قید

آسٹریلیا میں منشیات کے عادی شخص نے اینٹ کی ضرب سے 9 پلّوں کو ہلاک کردیا تھا۔

سڈنی: کل یہاں ایک شخص کو جانوروں پر ظلم کے الزام میں اٹھارہ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ اس شخص نے اینٹ کی ضرب سے کتّے کے 9 بچوں کو ہلاک کردیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ اس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا اور اس نے میتھافیٹامائن نامی ایک منشیات کی زیادہ مقدار لے رکھی تھی، جو آسٹریلیا میں آئس کے نام سے مشہور ہے۔

پچیس برس عمر کے نیتھن تھامسن نامی شخص کا تعلق سڈنی سے 150 کلومیٹر شمال میں واقع کوری کوری نامی ایک قصبے سے ہے، جہاں اس نے مارچ کے دوران اس ہولناک جرم کا ارتکاب کیا تھا۔

اس ’’قتل عام‘‘ کا منظر ایک شخص نے دیکھا تھا، جس نے نیتھن کے خلاف گواہی دی۔

کتے کے پلّوں کے اس گروپ میں سے صرف ایک بچ پایا تھا، جسے اب ’’لکّی‘‘ نام دیا گیا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ کتّے کے ان بچوں کو ابتداء میں اس کے مالک کی جانب سے انٹرنیٹ کے ذریعے فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ جب ان کی خریداری کے لیے کوئی بھی نہیں آیا تو پھر وہ انہیں نیتھن کے پاس لے گیا، جو اس سے قبل بھی کتے فروخت کرتا رہا تھا۔

پہلے تو نیتھن نے سوچا کہ کتے کے ان پلّوں کو غیرپالتو کتوں کی شیلٹرز میں جمع کرادے، لیکن بعد میں اس کے بجائے اس نے انہیں مارنے کا فیصلہ کیا اور انہیں جھاڑیوں میں لے جاکر اینٹ کی ضرب سے ہلاک کردیا۔