Dawn News Television

اپ ڈیٹ 20 جون 2015 02:11pm

کیا 'جراسک ورلڈ' میں پاکستانیوں کی توہین کی گئی؟

ہولی وڈ سائنس فکشن فلم 'جراسک ورلڈ' نے محض چند دنوں میں ہی نصف ملین سے زائد کا بزنس کرکے باکس آفس پر تاریخی دھوم مچائی، لیکن سوشل میڈیا پر فلم کی کامیابی سے زیادہ کسی اور چیز کی دھوم ہے.

سوشل میڈیا پر فلم میں 5 سے 10 منٹ تک چلنے والے ایک سین کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، جس نے نسلی تعصب کو ہوا دی ہے۔

مزید پڑھیں:'جراسک ورلڈ' کی تاریخی دھوم

جراسک ورلڈ میں دکھائے گئےڈائناسارز کی ایک قسم، پاکی سیفالوسورس (Pachycephalosaurus) ہے اور جب بہت سے پاکی سیفالوسورس ڈائناسارز ایک ساتھ فرار ہوکر بے قابو ہوجاتے ہیں تو فلم کا ایک کردار کہتا ہے، "پاکیز قابو سے باہر ہوگئے ہیں"، یہ لفظ 'پاکی' کی طرح معلوم ہوتا ہے، جو پاکستانیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اگرچہ لفظ 'پاکی'، پاکستانی کی مختصر شکل ہے جسے برطانیہ میں زیادہ تر جنوبی ایشیائی لوگوں کے لیے توہین آمیز انداز میں بولا جاتا ہے، لیکن اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس فلم کے مصنف امریکی ہیں اور فلم کی شوٹنگ کوسٹا ریکا میں کی گئی، کیوں کہ جو نقصان ہونا تھا، وہ تو ہوچکا۔

اس حوالے سے بہت سے لوگوں نے غصے کا اظہار طنزیہ اورمزاحیہ انداز میں کیا جبکہ مشہور مسلم کامیڈین گزی بیئر نے اپنی حالیہ ویڈیو میں بلاک بسٹر فلم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

جبکہ متعدد لوگوں نے ٹوئٹر پر جراسک ورلڈ کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

جبکہ کچھ لوگ اس حوالے سے کنفیوژن کا شکار نظر آئے۔

لیکن فلم کے مرکزی کردار کرس پیٹ کو شاید اس سب صورتحال کا پہلے سے ادراک تھا، اس لیے انھوں نے فیس بک پر اس کی پیشگی معافی مانگ لی ، جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے امید ہے کہ آپ لوگ یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ میرا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا اور میں واقعی معافی چاہتا ہوں'۔

'جراسک پارک' کی ہدایات کولن ٹریوورو نے دی ہیں جبکہ معاون پروڈیوسراسٹیون اسپل برگ ہیں جو اس سے پہلے جراسک سیریز کی 4 میں سے 2 فلموں کی ہدایات بھی دے چکے ہیں۔

فلم کی کاسٹ میں کرس پریٹ، برائس ڈیلاس، ہاورڈ ، نک روبنسن اور ونسنٹ ڈی اونو فیریو شامل ہیں جبکہ بولی وڈ اداکار عرفان خان بھی جراسک ورلڈ میں اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے نظر آئے۔

Read Comments