پاکستان

’وزیر اعظم توہین عدالت کے مرتکب‘

نوازشریف نے یواین جنرل اسمبلی میں انگریزی میں تقریر کرکے عدالت کے8ستمبر کے فیصلے کی خلاف ورزی کی، سپریم کورٹ میں درخواست

اسلام آباد: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70ویں اجلاس میں انگریزی میں تقریر کرنے پر وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست میاں زاہد غنی کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے انگریزی میں تقریر کر کے سپریم کورٹ کے 8 ستمبر کے فیصلے کی خلاف ورزی کی، جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اردو زبان کو بطور سرکاری زبان رائج کریں۔

مزید پڑھیں : نواز شریف کی تقریر پر توہین عدالت کی درخواست

درخواست میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادمیر پوتن، چینی صدر شی چن پنگ اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنی قومی زبانوں میں تقریر کی۔

درخواست گزار کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف انگریزی میں تقریر کے جرم کے مرتکب ہوئے لہٰذا ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 اور توہین عدالت کے آرڈیننس 2003 کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

یہ پڑھیں : اردو کو بطور سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں انگریزی میں تقریر کرنے پر وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف پہلے بھی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی جاچکی ہے۔

محمود اختر نقوی کی جانب سے اسی طرح کی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی وہ وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلائے۔

یہ بھی پڑھیں : 'صدر اور وزیراعظم بیرون ملک بھی اردو میں تقریر کریں گے'

زاہد غنی کی سپریم کورٹ میں دائر میں درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ وزیر اعظم نواز شریف عدالت عظمیٰ کے 8 ستمبر کے فیصلے سے آگاہ تھے، اس لیے آرٹیکل 62 اور 63 (ون جی) کے تحت انہیں بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔

درخواست کے ساتھ سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں قائم بینچ کے 8 ستمبر کے فیصلے کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔