شیخ نمر کو سزا: ’سعودی عرب کو خبردار کیا تھا‘
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے شیخ نمر الباقر النمر کی سزائے موت پرعمل درآمد سے قبل ہی سعودی عرب کو اس کے نقصانات اور نتائج کے حوالے سے خبر دار کردیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جوش ارنسٹ نے واشنگٹن میں بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا نے ہمیشہ سعوی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورت حال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں شیخ نمر کی سزائے موت پر عمل درآمد کے باعث سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع ہوگئے ہیں جبکہ متعدد دیگر عرب ممالک نے بھی ایران سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کرلیے ہیں۔ سزائے موت پر مذکورہ عمل درآمد نے مشرق وسطیٰ میں فرقہ وارانہ تقسیم کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب:عالم سمیت 47'دہشت گردوں'کے سرقلم
جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ ’امریکا نے سعودی حکام سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے، ان کی جانب سے بڑی تعداد میں سزائے موت پر عمل درآمد کروانے اور خاص طور پر شیخ نمر کے حوالے سے ممکنہ نقصانات اور نتائج پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، جو سیاسی شخصیت کے ساتھ ساتھ ایک مذہبی شخصیت بھی تھے۔‘
’یہ وہ خدشات ہیں جو ہم نے سعودی عرب کے ساتھ پیشگی اٹھائے تھے اور بد قسمتی سے، ہم جس حوالے سے فکر مند تھے اور ان خدشات سے سعودی عرب سے اظہار بھی کیا تھا، نتائج بلکل ویسے ہی سامنے آرہے ہیں‘۔
سعودی عرب کی جانب سے امریکا کو ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے سے قبل آگاہ کرنے کے سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’سعودی عرب اور امریکا کے درمیان براہ راست ہونے والی سفارتی بات چیت کی تمام تفصیلات مہیا نہیں کی جاسکتیں‘‘۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب-ایراب تنازع کے باعث شام میں کشیدگی کے سیاسی حل میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں مشتعل مظاہرین کا سعودی سفارت خانے پر حملہ
انھوں ںے کہا کہ ’یہ واقعی ایک مشکل کام ہوگا کہ تمام فریقین کو دوبارہ میز پر لایا جائے جب کہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر مخالفت کا اظہارموجود ہو‘۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ سعودی عرب اور ایران اس معاملے میں گنجائش پیدا کریں اور وہ (امریکا) اس کے حل کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ مصروف رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ ’ہم فریقین پر زور دیتے ہیں کہ کچھ لچک دکھائیں اور کشیدگی کو مزید ہوا نہ دی جائے، جو خطے میں بہت واضح نظر آ رہی ہے‘۔
مزید پڑھیں: سعودیہ کا ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے اسٹیٹ سیکریٹری جان کیری اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس پیغام کو پہنچانے کے لیے امریکی سفارتی حکام سعودی حکام سے بھی رابطے میں ہیں۔
ادھر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جان کربی نے کہا کہ سیکریٹری جان کیری اور دیگر امریکی سفارتی ذرائع نے براہ راست سعودی اور ایرانی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں تاہم وہ دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے حوالے سے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے با خبر نہیں ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا، ’ہم ان مسائل کو حل ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں‘۔
یہ خبر 6 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔