دنیا

ایران نے 10 امریکی بحری اہلکار رہا کردیے

امریکی کشتیاں نیوی گیشن سسٹم ٹوٹنے پر گزشتہ رات غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھیں، ایرانی حکام۔

تہران: ایران نے حراست میں لیے گئے 10 امریکی بحری اہلکاروں کو رہا کر دیا۔

گزشتہ روز خلیج فارس میں ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک عورت سمیت 10 امریکی بحریہ کے اہکاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خلیج فارس میں امریکا کی دو کشتیاں غلطی سے ایرانی حدود میں داخل ہوگئی تھیں جنہیں ایرانی حکام نے قبضے میں لے کر 10 اہلکاروں کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران : 2 امریکی نیول کرافٹ زیر حراست

امریکی کشتیاں نیوی گیشن سسٹم ٹوٹنے پر گزشتہ رات غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوگئی تھیں۔

واقعے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا جبکہ دونوں ممالک کے حکام اس سلسلے میں رابطے میں تھے۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب ایران امریکا اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ کیے گئے نیوکلیئر معاہدے پر عملدرآمد شروع کرنے والا تھا۔

نیوکلیئر پروگرام کی وجہ سے ایران طویل عرصے سے عالمی برادری سے کٹا ہوا تھا۔

پاسداران انقلاب ایران کی جانب سے جاری اعلامیے میں امریکی بحری اہلکاروں کو رہا کرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں نے جان بوجھ کر ایرانی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ غلطی سے داخل ہوگئے۔

اہلکاروں کی معذرت کے پیش نظر انہیں دوبارہ عالمی سمندری حدود میں جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ایرانی ٹی وی پر جاری فوٹیج میں امریکی اہلکاروں کو ایرانی مسندوں پر پرسکون حالت میں بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ ایران کی جانب جاری بیان میں کہا گیا تھا اہلکاروں سے مناسب سلوک کیا جارہا ہے۔

پینٹاگون نے اہلکاروں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں پہنچائی گئی جبکہ نیوی اس واقعے کی تحقیق کرے گی کہ کیسے اہلکار ایرانی حدود میں داخل ہوئے۔

پاسداران انقلاب ایران کے نیول کمانڈر ایڈمرل علی فداوی کا کہنا تھا کہ تفتیش میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ امریکی اہلکار غلطی سے ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوئے تھے، ان کا مقصد ایران کو نقصان پہنچانا یا جاسوسی کرنا نہیں تھا بلکہ یہ نیوی گیشن سسٹم کی خرابی کا نتیجہ تھا۔