کراچی: پاکستان کے مرکزی بینک، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے جمعہ کو شرح سود میں پچاس بیسس پوائنٹ ( آدھی فیصد) کمی کرتے ہوئے اسے نو فیصد پر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پے منٹس میں توازن اور معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے یہ اعلان کیا ہے۔
'سٹیٹ بینک اعلامئے کے مطابق شرح سود کو کم کرنے کا فیصلہ گرتی ہوئی مہنگائی کی شرح کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی پرائیوٹ سیکٹر کے پاس کم کریڈٹ کے پہلو کو بھی دیکھا گیا ہے۔
تاہم بینک نے کہا ہے کہ اپریل میں منتخب حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور جنرل سیلز ٹیکس بڑھانے سے مہنگائی کی شرح میں دوبارہ اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر اور اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) کو قرض کی دوبارہ ادائیگیوں کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے۔
آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان آئے گا اور حکومت ایک اور بیل آؤٹ پیکج کیلئے درخواست کرے گی۔
سٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح دوہزارنو کے مقابلے میں کم ترین ہے جس کی ممکنہ وجہ پرامن انتخابات اور نئی حکومت ہوسکتی ہے۔
بینک کے مطابق، ان سب کے باوجود ملک کے اندر نجی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ معیشت کو بہتر بنایا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کی معاشی ترقی کا ٹارگٹ 4.3 فیصد رکھا گیا تھا لیکن حقیقت میں یہ شرح صرف 3.6 فیصد دیکھی گئی۔
ملک میں بد امنی، گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ، طالبان کی دہشتگردی جیسے مسائل کی وجہ سے سرمایہ کاری میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔