دنیا

ہندوستان: دہشت گردوں سے 'تعلق' پر سابق جنرل کا بیٹا گرفتار

سمیرسردانا بظاہر مذہب سے ہندو ہے لیکن اسلامی تعلیمات کو مانتا ہے، گوا پولیس کا گرفتاری کے بعد دعویٰ

گوا: ہندوستانی ریاست گوا میں دہشت گردوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں آرمی کے سابق میجر جنرل کے این سردانا کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست اترکھنڈ کے شہر دہرادون سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ سمیر سردانا کو گوا پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے واسکو کے علاقے سے گرفتار کرکے ریمانڈ حاصل کیا۔

پیشے سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور بڑی بین الاقوامی کمپنیوں سے وابستہ سمیر سردانا کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ واسکو ریلوے اسٹیشن پر مشکوک انداز میں گھوم رہا تھا، پولیس نے سمیر سے لیپ ٹاپ، پانچ پاسپورٹ اور چار موبائل فونز بھی قبضے میں لیے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سمیر بظاہر مذہب سے ہندو ہے لیکن اسلامی تعلیمات کو مانتا ہے۔

گوا کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) ٹی این موہن کا ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیس کو اب تک سمیر کے کسی دہشت گرد تنظیم سے تعلق کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں، اسے مشکوک سرگرمی پر گرفتار کیا گیا اور ہم ان کے اہلخانہ کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گوا پولیس کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس سمیر سردانا کے حوالے سے چند خطوط اور ای میلز کی تحقیقات کر رہی ہے، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم کو ملک میں ہونے والے پچھلے بم دھماکوں کی پہلے سے ہی معلومات حاصل تھیں۔

دہرادون کے انسپیکٹر جنرل (آئی جی) نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ ملزم سے حاصل ہونے والے معلومات کی بنیاد پر ہم گوا پولیس سے رابطہ کرکے اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ بظاہر سمیر سردانا کا کسی دہشت گرد تنظیم سے کوئی تعلق نہیں لیکن اس طرح کی علامات ملی ہیں کہ وہ انٹرنیٹ کے استعمال کے دوران انتہا پسندی کی جانب مائل ہوا، تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

میجر جنرل (ر) کے این سردانا کا اپنے بیٹے کی گرفتاری کے حوالے سے کہنا تھا کہ پولیس کو ضرور کوئی غلط فہی ہوئی ہے، اسے غلط گرفتار کیا گیا ہے اور جلد رہا کردیا جائے گا کیونکہ وہ کبھی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔