Dawn News Television

شائع 18 فروری 2016 11:47pm

انسانی دماغ کی ذہن گھما دینے والی طاقت

انسانی طاقت میں اتنی طاقت ہوتی ہے یا اتنی معلومات ذکیرہ کرسکتا ہے جتنی اس وقت پورے انٹرنیٹ پر موجود ہوسکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

سالک انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کمپیوٹرز کے برعکس جو معلومات کو کوڈز 0s اور 1s میں اسٹور کرتے ہیں، دماغی خلیات 26 مختلف طریقے سے ان اطلاعات کو کوڈ کرتے ہیں۔

محققین کا تخمینہ ہے کہ دماغ پیٹابائیٹ (ایک پدم بائٹس) معلومات کو ذخیرہ کرسکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ دماغی سائنس کے شعبے کے حوالے سے بہت بڑی دریافت ہے اور ہمارے اندازے کے مطابق دماغ کی یاداشت کی گنجائش میں دس گنا اضافہ ہوتا ہے۔

ذہن گھما دینے والی حد تک معلومات کو ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ دماغ ایک مدھم روشنی کا بلب بھی روشن کرسکتا ہے۔

اس میموری اور پراسیسنگ پاور رکھنے والے کمپیوٹر کو چلانے کے لیے 1 گیگا واٹ یا پورے جوہری پاور اسٹیشن کی ضرورت ہوگی جو آپ کے کمپیوٹر کو 20 واٹ کا کرنٹ دے سکے۔

اس تحقیق میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ دماغ انتہائی متحرک رہتے ہوئے کس طرح معلومات کو ذخیرہ کرتا ہے۔

محققین کے مطابق اگر دماغی خلیات دن کے بیشتر وقت 80 فیصد تک غیرمتحرک رہے تو بھی یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک کمپیوٹر کو انسانی دماغ کے مقابلے میں اتنی طاقت پر چلنے کے لیے 50 ملین گنا زیادہ طاقت کی ضرورت کیوں ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

Read Comments