دنیا

دنیا کے 16 طلسماتی مقامات

ان میں سے کچھ مقامات کو قدرت نے ہزاروں برسوں کے دوران تشکیل دیا ہے جبکہ کچھ انسان کے ہاتھوں کا شاہکار ہوتے ہیں۔

دنیا کے 16 طلسماتی مقامات


ہمارا سیارہ ایسے مقامات سے بھرپور ہے جو لگتا ہی نہیں زمین کا حصہ ہیں۔

ان میں سے کچھ مقامات کو قدرت نے ہزاروں برسوں کے دوران تشکیل دیا ہے جبکہ کچھ انسان کے ہاتھوں کا شاہکار ہوتے ہیں۔

ایسے ہی کچھ جگہوں کو دیکھیں جن کو دیکھ کر آنکھوں پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور ان کی خوبصورتی جادو طاری کردیتی ہے۔

گلابی جھیل، اسپین

کریٹیو کامنز فوٹو

اسپین کے شہر Torrevieja کے قریب 2 نمکین پانی کی مگر انتہائی گلابی جھیلیں موجود ہیں جنھیں لاس سلائنز کا نام دیا گیا ہے۔ پانی کی رنگت ایک ایسے آبی پودے کی بدولت ہے جو مخصوص حالات میں سرخ رنگ کا مواد خارج کرتا ہے۔

جہنم کا دروازہ، ترکمانستان

کریٹیو کامنز فوٹو

جہنم کا دروازہ قرار دیئے جانے والے اس سوراخ سے 1971 سے مسلسل شعلے بلند ہورہے ہیں، ایسا اس وقت ہوا جب ماہر ارضیات نے حادثاتی طور پر یہاں کی زمین کو ڈرل کیا جسکے بعد سے یہاں ہر وقت آتش فشاں کی طرح آگ کے شعلے بھڑکتے رہتے ہیں۔

ہایراپولس۔ پامیککلے، ترکی

کریٹیو کامنز فوٹو

مغربی ترکی کے صوبے دینزلی میں قدرتی طور پر ایک مقام کسی ٹیرس کی طرح ترشا ہوا موجود ہے جس کی تاریخ دو صدی قبل مسیح سے بھی زیادہ پرانی ہے ۔ پانی میں کیلسائیٹ بننے کے باعث موسم بہار میں یہ کسی حیرت انگیز سفید بادل کی طرح نظر آتا ہے۔

جنیوا، سوئٹزرلینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو

جنیوا میں سیاح دو دریاﺅں کے سنگم کے جادوئی نظارے کو دیکھ سکتے ہیں۔ دریائے روہنے اور دریائے آروی اس مقام پر ملتے ہیں جہاں دونوں کے درمیان فرق اس تصویر میں آپ خود دیکھ سکتے ہیں جو قدرت کے شاہکار پر لوگوں کو داد دینے پر مجبور کردیتا ہے۔

دناکیل دپریشن، ایتھوپیا

کریٹیو کامنز فوٹو

ایتھوپیا کے جنوب مشرقی کونے پر موجود یہ صحرائی علاقہ دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں درجہ حرارت 145 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ جاتا ہے۔ دو متحرک آتش فشاں، ایک لاوے پر مشتمل جھیل، گیزرز، تیزابی تالاب اور متعدد معدنیاتی ذخائر کے ساتھ یہ جگہ کسی اور ہی سیارے کا منظر پیش کرتی ہے۔

یوننان، چین

کریٹیو کامنز فوٹو

چین کے صوبہ یوننان کے دھان کے یہ کھیت پہاڑی مقام پر انسانی جسم میں موجود نسوں کی پھیلے ہوئے ہیں۔ اور اس کی خوبصورتی کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں اس کی تصویر سے ہی آپ خود اندازہ لگاسکتے ہیں۔

انٹیلوپ کینن، امریکا

کریٹیو کامنز فوٹو

ایریزونا میں واقع اس مقام فوٹوگرافرز کا پسندیدہ ترین ہے جس کی کم از کم امریکا میں سب سے زیادہ تصاویر کھینچی جاتی ہیں۔ سیاح دنیا بھر سے یہاں کے رنگوں کے حیرت انگیز امتزاج کو دیکھنے کے لیے آتے ہیں اور یہاں لہروں کی طرح پھیلے پہاڑی سطح سے متاثر ہوجاتے ہیں۔

کپاڈوکیہ، ترکی

کریٹیو کامنز فوٹو

ترکی کے علاقے کپاڈوکیہ میں واقع پراسرار چٹانیں بھی دیکھنے والے کو حیران کردیتی ہیں۔ پر یوں کے آتش کدے اور فیئری چمنیکے نام سے مشہور یہ چٹانیں قامت میں طویل اور گول مخروطی شکل میں قائم ہیں۔ سطح زمین کے قریب ان کا قطر زیادہ ہے اور بلندی پر مخروطی انداز میں ان کا قطر کم ہوجاتا ہے۔ تمام چٹانوں میں حیرت انگیز طور پر مشابہت ہے اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے انہیں ہاتھ سے تراشا ہے۔

کریسنٹ لیک، چین

کریٹیو کامنز فوٹو

صحرائے گوبی میں واقع ہلال جیسی شکل کی تازہ پانی کی اس جھیل اور نخلستان کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ 2 ہزار برسوں سے موجود ہے تاہم یہاں پانی کی سطح میں کمی دیکھی گئی ہے اور یہاں اونٹوں پر سواری اور ریت پر سرفنگ کے شوقین جوق در جوق آتے ہیں۔

سلار ڈی یونی، بولیویا

کریٹیو کامنز فوٹو

بولیویا کے اس مقام پر پہنچ کو انسان کو لگتا ہے کہ زمین اور آسمان ایک دوسرے سے مل رہے ہیں اور یہ نظارہ حواس پر جادو سا کردیتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جو شخص ایک بار یہاں گھوم لے وہ اس جگہ کو کبھی بھول نہیں پاتا۔ بارش کے موسم میں اس میدان پر موجود نمکیات سپاٹ ہوجاتی ہے اور پانی کی ہلکی تہہ پھیل جاتی ہے جو آسمان کے عکس کو زمین پر متنقل کردیتی ہے۔

یاماگاتا پریفیکچر، جاپان

کریٹیو کامنز فوٹو

موسم بہار میں جاپان کے اس اسکائی ریزورٹ پر جاکر دیکھیں تو آپ کے سامنے برفانی درخت کھڑے ہوں گے۔ یہ وہ درخت ہوتے ہیں جن پر برف بہت زیادہ مقدار میں جم جاتی ہے اور انہیں حیرت انگیز شکل دے دیتی ہے۔

نمیڈ ماﺅکلیوفٹ پارک، نمبیبا

کریٹیو کامنز فوٹو

نمیب سینڈ سی کے نام سے معروف یہ مقام دنیا کا واحد صحرائی ساحل ہے۔ یہاں کے ریتیلے میدانوں اور سمندر پر اکثر دھند چھاجاتی ہے جو یہاں کی جنگلی حیات کے لیے ایک منفرد ماحول پیدا کرتی ہے۔

کلمیتو آتش فشاں، انڈونیشیاء

کریٹیو کامنز فوٹو

انڈونیشیاءکے فلورس آئی لینڈ پر واقع یہ آتش فشاں تین رنگین جھیلوں کا گھر ہے جن کی رنگت سبز، فیروزی وغیرہ پر مشتمل ہے۔ یہ جھیلیں حیرت انگیز حد تک گنجان ہے جو رنگوں کو مزید ابھارتا ہے۔

پلیٹوائس لیکس نیشنل پارک، کروشیا

کریٹیو کامنز فوٹو

کروشیا کے سب سے بڑے نیشنل پارک میں خوش آمدید جہاں لاتعداد خوبصورت جھیلوں اور آبشاروں آپ کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں، جسے جنوب مشرقی یورپ کا سب سے قدم نیشنل پارک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 297 کلومیٹر رقبے پر پھیلے اس نیشنل پارک کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کررکھا ہے اور یہاں سالانہ گیارہ لاکھ سیاح آتے ہیں جو اس کی خوبصورتی دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں جس کی ایک مثال اوپر دی گئی تصویر سے بھی واضح ہوتی ہے۔

بلیک راک ڈیزرٹ، امریکا

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

امریکی ریاست نویڈا میں واقع بلیک راک ڈیزرٹ کا یہ آتش فشانی سلسلہ دنیا میں کسی اور سیارے کا منظر پیش کرتا ہے اور یہاں کا نظارہ واقعی قابل دید ہوتا ہے، پہلی نظر میں تو کوئی بھی یقین نہیں کرسکتا کہ یہ جگہ واقعی ہمارے کرہ ارض کا مقام ہے کیونکہ یہ آتش فشانی سلسلہ اپنے انوکھے رنگوں کی بدولت کسی کے بھی ہوش اڑا سکتا ہے۔

کمچاتکا، روس

کریٹیو کامنز فوٹو

روس کے اس مقام پر برفانی غاروں کا اسٹائل بالکل ہی الگ ہے جہاں جامنی، نیلے، سبز اور زرد رنگ کا دھواں سا پھیلا ہوتا ہے جو اس وقت نمودار ہوتا جب سورج کی کرنیں برفامہ تہہ سے گزر کر یہاں پہنچتی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔