دنیا

2016 میں سیاحت کے لیے 10 بہترین شہر

ٹرپ ایڈوائزر نے دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے ووٹوں کی بنیاد پر 2016 کے لیے بہترین سیاحتی مقامات کی فہرست جاری کی ہے۔

2016 میں سیاحت کے لیے 10 بہترین شہر


قدرت کی خوبصورتی ہو یا بلند و بالا عمارات کا جادو، ٹیکنالوجی سے لیس شاپنگ پلازہ ہو یا تفریحی مقامات پر گھومنے پھرنے کا شوق کس فرد کو نہیں ہوتا تاہم اس کی استطاعت بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے مگر پھر بھی جو لوگ رواں برس دنیا کے مختلف شہروں کی سیر کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے دنیا کے دس بہترین شہروں کا انتخاب سامنے آگیا ہے۔

ان شہروں کو سیاحت کے لیے معروف ادارے ٹرپ ایڈوائزر نے دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے ووٹوں کی بنیاد پر 2016 کے لیے بہترین سیاحتی مقامات قرار دیا ہے جہاں آپ ٹیکنالوجی، قدامت پسندی، فطری خوبصورتی، برف، سمندر، پہاڑی، جنگلی حیات غرض کہ ہر قسم کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

ابود، انڈونیشیا

کریٹیو کامنز فوٹو

انڈونیشیا کا یہ علاقہ اپنے دھان کے جادوئی کھیتوں اور پہاڑی نظاروں کی بناءپر شہرت رکھتا ہے جبکہ یہاں ریسٹورنٹس، کیفے اور دستکاری کی دکانوں کی بھرمار ہے۔ یہ اس سالانہ فہرست میں 10 ویں نمبر پر موجود ہے حالانکہ گزشتہ سال اسے 15 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔

نیویارک، امریکا

کریٹیو کامنز فوٹو

نیویارک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ شہر ہے جو کبھی سوتا نہیں، یہاں کا زبردست پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم سیاحوں کے لیے شہر کو کھوجنا آسان بناتا ہے اور یہ وہ شہر ہے جہاں دنیا کے ہر حصے کے باسی رہائش پذیر ہیں اس لیے سیاحوں کو غیرملک میں زیادہ اجنبیت بھی محسوس نہیں ہوتی، اس فہرست میں یہ نویں نمبر پر ہے جبکہ گزشتہ سال یہ 11 ویں پر تھا۔

ہنوئی، ویت نام

کریٹیو کامنز فوٹو

ویت نام کا دارالحکومت ہنوئی اس فہرست میں 8ویں نمبر پر موجود ہے اور اسے جنوب مشرقی ایشیائی ثقافتی مراکز میں سے ایک مانا جاتا ہے، ایک ہزار سال پرانے اس شہر میں اب متعدد یادگاریں وقت کے ساتھ مٹ چکی ہیں مگر یہاں کی دلچسپ ثقافتی اور تاریخی یادگاریں اب بھی دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہیں، یہاں ایشیائی کے ساتھ فرنچ طرز تعمیر کے شاہکار بھی نظر آتے ہیں جس کی وجہ انیسویں صدی میں ہنوئی کا کنٹرول فرانس کے پاس جانا ہے۔

روم، اٹلی

کریٹیو کامنز فوٹو

اٹلی کا دارالحکومت روم جسے لگ بھگ ایک ہزار سال تک مغربی دنیا کا سب سے اہم سیاسی مرکز، امیر ترین اور بڑے شہر کا اعزاز حاصل رہا اب بھی اپنے تاریخی آثار کی بناءپر دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے تاہم یہاں کے جدید عمارات اور دریا کے کنارے کی سیر بھی لوگوں میں بہت مقبول ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں افراد تعطیلات منانے کے لیے آتے ہیں اور یہ 2016 کے لیے ساتواں بہترین شہر قرار پایا ہے۔

پراگ، چیک ریپبلک

کریٹیو کامنز فوٹو

چھٹے نمبر پر چیک جمہوریہ کا دارالحکومت پراگ کھڑا ہے جو " سو میناروں کا شہر" اور "شہرِ زریں" کے نام سے بھی مشہور ہے۔ 1992 سے پراگ کا تاریخی مرکز یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات میں شامل ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق پراگ کا قلعہ دنیا کے قدیم قلعوں میں سب سے بڑا ہے۔

سیئم ریئپ، کمبوڈیا

کریٹیو کامنز فوٹو

سیئم ریپ کمبوڈیا کے شمال مغربی صوبے سیئم ریئپ کا دارالحکومت ہے جہاں موجود اینکور واٹ مندر، کمبوڈین ثقافتی گاﺅں، اینکور عجائب گھر، اینکور تھوم، پرانا بازار اور تونلے ساپ سمیت متعدد حیرت انگیز جگہیں ہیں جو دیکھنے والوں کو دنگ کرکے رکھ دیتی ہیں اور یہ گزشتہ سال سیاحت کے لیے دوسرا بہترین شہر قرار پایا تھا مگر اس سال یہ 5 ویں پر چلا گیا ہے۔

پیرس، فرانس

کریٹیو کامنز فوٹو

محبت کا شہر قرار دیئے جانے والے پیرس چوتھے نمبر پر کھڑا ہے جو یہاں کی خوبصورتی اور شہرت کو دیکھتے ہوئے حیرت انگیز لگتا ہے کیونکہ عام طور پر یہ اولین 3 بہترین شہروں میں سے ایک ہوتا ہے، یہ سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے معروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور سالانہ 4 کروڑ 50 لاکھ افراد پیرس خطے کی سیر کرتے ہیں جن میں سے 60 فیصد غیر ملکی ہوتے ہیں۔ یہاں کی شاندار و تاریخی عمارات، عالمی سطح پر معروف ادارے اور مشہور باغات دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔

مراکش

کریٹیو کامنز فوٹو

اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ایک مسلم افریقی شہر مراکش ہے جو گزشتہ سال پہلے نمبر پر کھڑا تھا۔ اپنے بازاروں اور سپیروں کی بدولت معروف یہ خوبصورت شہرجدت و قدامت کا امتزاج ہے جہاں عرب و افریقی ثقافت باہم مل کر اس شہرکو انوکھا بنا دیتے ہیں۔ یہاں کی موسیقی، ساحل اور لوگوں کا طرز زندگی سب سیاحوں کو مسحور کرکے رکھ دیتا ہے اوریہاں کے باغات اور قدیم مساجد بھی اس کی کشش کو بڑھاتے ہیں۔

استنبول، ترکی

کریٹیو کامنز فوٹو

ترکی کے مشہور شہر استنبول کے نام دوسرا نمبر آیا ہے، ترکی کا یہ شمال مغربی شہر باسفورس کے ایک جانب یورپ کے علاقے تھریس اور دوسری جانب ایشیا کے علاقے اناطولیہ تک پھیلا ہوا ہے اس طرح وہ دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے۔ استنبول تاریخ عالم کا واحد شہر جو تین عظیم سلطنتوں کا دارالحکومت رہا ہے جن میں رومی سلطنت، بازنطینی سلطنت اورسلطنت عثمانیہ شامل ہیں۔استنبول کو ”سات پہاڑیوں کا شہر “ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ شہر کا سب سے قدیم علاقہ سات پہاڑیوں پر بنا ہوا ہے جہاں ہر پہاڑی کی چوٹی پر ایک مسجد قائم ہے، یہاں جدت و قدامت کا امتزاج دیکھنے والوں کے لیے یہاں کا سفر زندگی کا یادگار ترین تجربہ بنادیتا ہے۔

لندن، برطانیہ

کریٹیو کامنز فوٹو

لندن کسی تعارف کا محتاج نہیں، یہ ان چند شہروں میں سے ایک ہے جہاں ہر سال سب سے زیادہ سیاح رخ کرتے ہیں۔ لندن دنیا کے ممتاز تجارتی، معاشی اور ثقافتی مراکز میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں سیاسی، تعلیمی، تفریحی، صحافتی، فیشن اور فنون لطیفہ پر اس کے گہرے اثرات اس کے بین الاقوامی شہر ہونے کے شاہد ہیں۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل چار مقامات کا تعلق بھی لندن سے ہے، جن میں ویسٹ منسٹر محل اور کلیسائے ویسٹ منسٹر، کلیسائے سینٹ مارگریٹ، لندن برج، گرینچ کی تاریخی آبادی اور شاہی نباتیاتی باغیچہ شامل ہیں اور اسے 2016 کے لیے سیاحت کا بہترین مقام قرار دیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔