دنیا

مطیع الرحمٰن کی پھانسی پر ترک سفیر کی بنگلہ دیش سے واپسی

ترکی نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر کی پھانسی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے سفیر کو واپس بلالیا

انقرہ: ترک صدر طیب اردوغان نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما مطیع الرحمٰن نظامی کی پھانسی کی شدید مذمت کی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک خطاب کے دوران ترک صدر کا کہنا تھا کہ انھوں نے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنا سفیر بنگلہ دیش سے واپس بلالیا ہے۔

اس موقع پر طیب اردوغان نے یورپی یونین کو بھی مطیع الرحمٰن کی پھانسی کے خلاف بات نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یورپی یونین کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'تمہارے پھانسیوں کے خلاف اقدامات اب کہاں ہیں، یورپی یونین کی جانب سے کوئی آواز نہیں آئی کیونکہ جس شخص کو پھانسی دی گئی، وہ ایک مسلمان ہے'۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما کو پھانسی

خیال رہے کہ بنگلہ دیش نے دو روز قبل ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت، جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمٰن کی سزائے موت پر عمل درآمد کروادیا۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کی انتظامیہ کے تحت قائم متنازعہ ٹرائل کورٹ میں ان کے خلاف 1971 کی جنگ کے حوالے سے مقدمہ چلایا گیا تھا۔

مطیع الرحمٰن نظامی پر الزام تھا کہ 1971 کی جنگ کے دوران وہ قتل، ریپ اور عوامی رہنماؤں کے قتل کے منصوبوں میں شامل تھے۔

مطیع الرحمٰن کو پھانسی دیئے جانے کے بعد ملک میں احتجاج اور ہنگاموں کو سلسلہ شروع ہوگیا جس کے بعد پولیس نے جے آئی کے سیکٹروں رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے ساتھ سلوک غیر انسانی: پاکستان

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمٰن نظامی کی پھانسی پر پاکستان نے شدید افسوس کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کو ایک متنازع ٹریبونل کے ذریعے قتل کیا جانا جمہوری اصولوں کی روح کے سراسر خلاف ہے۔

نفیس زکریا نے مزید کہا تھا کہ مطیع الرحمٰن کی پھانسی بنگلہ دیش کے عوام کے لیے بھی افسوسناک ہے کیونکہ ان کو عوام نے ووٹ سے پارلیمنٹ میں اپنا نمائندہ منتخب کیا تھا۔

پاکستان نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو 1971 کی جنگ کے مبینہ جرائم پر 45 سال بعد پھانسیاں دینے کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے پر غور شروع کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: مطیع الرحمٰن کی پھانسی، بنگلہ دیش میں جھڑپیں

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمٰن نظامی کو پھانسی دیئے جانے پر پاکستان کی قومی اسمبلی نے مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔

قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی بنگلہ دیش میں سیاسی مخالفین کو پھانسیاں دینے کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

مطیع الرحمٰن نظامی کو پھانسی دیئے جانے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کروائی گئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔