بھٹ شاہ: راگ و رنگ کی منفرد دنیا
بھٹ شاہ: راگ و رنگ کی منفرد دنیا
زندگی کے بعض سفر ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں نہ تو پاؤں تھکتے ہیں، نہ دل بیزار ہوتا ہے اور نہ ہی آنکھوں کو منزل دیکھنے کی جلدی ہوتی ہے۔ بلکہ دھیرے دھیرے سے منزل کی جانب بڑھتے ہوئے قدم اس راستے پر ہی چلتے رہنا چاہتے ہیں۔
میرا سفر جس مقام کی جانب جاری تھا، وہاں ہر سال ہزاروں لوگ، عقیدت مند اور دنیا کے جھمیلوں سے بیزار انسان آتے ہیں۔ وہ وہاں ایک ایسے سکون کے متلاشی ہوتے ہیں، جو انہیں زندگی کی گہماگہمی میں میسر نہیں ہے۔
میرے اس دن کے سفر کی منزل تھی بھٹ شاہ۔ ایک ایسی جگہ جہاں ایک عظیم مفکر شاعر اور صوفی ابدی نیند سو رہا ہے، جس نے سارے عالم کو آباد رہنے کی دعا کی ہے۔
شاہ عبداللطیف بھٹائی کلہوڑا دور کے شاعر تھے۔ کلہوڑا دور کو سندھ میں علمی و ادبی حوالے سے ایک بہتر دور مانا جاتا ہے۔
وہ محض ایک شاعر نہیں تھے، بلکہ انہوں نے اپنے کلام میں جو باریکیاں اور جمالیاتی پہلو بیان کیے ہیں، وہ آج بھی انہیں ایک مفکر اور جدید شاعر کے طور پر پیش کرتے ہیں۔