پاکستان

پانامالیکس:'ٹی او آرز پر حکومت،اپوزیشن میں ڈیڈلاک نہیں'

اسحاق ڈار کہنا تھا کہ حکومت مستقبل میں ایسے قوانین لانے کی کوشش کررہی ہے جس سے ہر ایک کا احتساب ہوسکے۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے میں ضوابط کار (ٹی او آرز) کی تیاری کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں کسی قسم کا ڈیڈ لاک موجود نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رُخ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاناما کے مسئلے پر حکومت اپوزیشن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس سلسلے میں اپوزیشن نے، مزید مشاورت کے لیے منگل تک کا وقت مانگا ہے۔

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا انحصار خود اپوزیشن پر ہے کہ وہ ٹی او آرز پر کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے اور جیسے ہی وہ کوئی لچک دکھائے گی، ہم بھی اس مسئلے کو حل کی جانب لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مستقبل میں ایسے قوانین لانے کے لیے کام کررہی ہے جس سے ہر ایک کا احتساب یقینی ہوسکے گا۔

عمران خان کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف سڑکوں پر آنے کی دھمکی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’انہیں سمجھنا چاہیے کہ سڑکوں پر آنے سے حکومت نہیں ملتی اور نہ ہی ملنی چاہیے۔‘

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادی میر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، وزیراعظم کی اولاد مریم نواز، حسن نواز اور حسین نواز ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔

مزید پڑھیں: پانامالیکس:چیف جسٹس کاکمیشن بنانے سے'انکار'

یاد رہے کہ پاناما پیپرز کے افشا ہونے کے بعد وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان پر الزامات ثابت ہوگئے تو وہ خاموشی سے گھر چلے جائیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔