'حکومت قومی سلامتی کو ذمہ داری نہیں سمجھتی'
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت ملکی دفاع و سلامتی کو اپنی ذمہ داری نہیں سمجھ رہی اور وہ خوش ہے کہ یہ معاملات فوج دیکھ رہی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم بنیں اور قیادت کو سنبھالیں، کیونکہ وہ اسے لینے سے انکار نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس کوئی گنجائش ہی موجود نہیں کہ ہم خارجہ پالسی سے متعلق کوئی کام سنجیدگی کے ساتھ کرسکیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سیاست، دفاع اور معیشت کے حوالے سے امریکا پر کسی قسم کا انحصار نہیں، لیکن وہ کئی عرصے سے ہماری سیاست پر ضرور اثرانداز ہورہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت کے تعلقات صرف اتنے اچھے ہیں کہ ذرا سا 'بارش کا قطرہ' گرنے سے حکومتی وزراء میڈیا پر آکر سازشوں کے بیانات دینا شروع کردیتے ہیں۔
ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ جس وقت مسلم لیگ (ن) کی حکومت اقتدار میں آئی تو ہندوستان نیو کلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت کے لیے درخواست دے چکا تھا، لیکن 3 سال کے بعد انہیں اُس وقت خیال آیا جب یہ معاملہ پاکستان کے لیے مسئلہ بن گیا اور کہا گیا کہ ہم چار ماہ سے اس پر کام کررہے تھے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے این ایس جی کی کنیت کے لیے پاکستان کو ہندوستان سے زیادہ اہل قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ کئی ممالک نے اس سلسلے میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ ماہ ہی پاکستان نے این ایس جی گروپ میں شمولیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی تھی۔
مزید پڑھیں: این ایس جی رکنیت کیلئے پاکستان، ہندوستان سے زیادہ اہل
گزشتہ روز ڈان نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں مشیرِ خارجہ نے اس امید کا بھی اظہار کیا تھا کہ این ایس جی کی رکنیت ہندوستان اور پاکستان دونوں کو ایک ساتھ ہی ملے گی۔
واضح رہے کہ رواں سال بلوچستان میں ہونے والے پہلے امریکی ڈرون حملے کے بعد حکومت کی خارجہ پالیسی پر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
اس ڈرون حملے کے بعد فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی ان حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مذمت کو ایک 'چھوٹا لفظ' قرار دیا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔