آرمی چیف کے بینرز : 'جسے آنا ہوتا ہے وہ خود آجاتا ہے'
اسلام آباد: سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں لگائے گئے بینرز پر حکومتی خاموشی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ عوام کو حقائق بتائے کہ اس کام کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ انتطامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو حقیقت سے آگاہ کرے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتی تو اس کا سادہ سا مطلب ہے کہ وہ اسے نظر انداز کررہے ہیں جو ایک خطرناک بات ہے۔
فوج کی جانب سے اس معاملے پر اظہارِ لاتعلقی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا نہیں لگتا کہ راحیل شریف اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خواہاں ہوں۔
انھوں نے کہا موجودہ سیاسی حالات میں آنے والے 2 یا 3 مہینے کافی خطرناک ہیں، لہذا ہرایک کو اپنی پوزیشن بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اس سوال پر کہ کیا یہ پوسٹرز اور بینرز وزیراعظم کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہیں؟ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اشتہارات لگنے کی وجہ کسی نہ کسی جگہ سسٹم کی کمزوری ہے۔
مخدوم جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح سے اشتہار لگا کر کوئی نہیں آتا، جسے آنا ہوتا ہے وہ خود آجاتا ہے۔
مزید پڑھیں: 'جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ'
واضح رہے کہ پنجاب کی غیر معروف سیاسی تنظیم ’موو آن پاکستان‘ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصاویر والے بینرز ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر آویزاں کردیئے ہیں، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب پاک فوج نے آرمی چیف کی حمایت میں لگائے جانے والے ان بینرز سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک فوج کا آرمی چیف سے متعلق بینرز سے اظہار لاتعلقی
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آرمی چیف کی تصویر والے بینرز کا فوج یا اس سے منسلک کسی ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔
رواں سال جنوری میں بھی مذکورہ تنظیم کی جانب سے ملک کے بڑے شہروں کی معروف شاہراہوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تصویر والے بینرز لگائے گئے تھے، جن پر لکھا گیا تھا کہ ’جانے کی باتیں جانے دو۔‘