’غلط افغان پالیسیوں کا ذمہ دارپاکستان کوٹھہرانا افسوسناک‘
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس میں چند مخصوص قانون سازوں کی جانب سے پاکستان سے متعلق خیالات پر ملک کے عوام اور پارلیمنٹ حیرت زدہ ہے۔
امریکی کانگریس کے ایک پینل کی جانب سے پاکستان کی امداد بند کرنے کے مطالبے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ امریکی پالیسی سازوں کی افغانستان اور مسلم دنیا کے حوالے سے پالیسیوں میں غلطی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا افسوسناک بات ہے، اور اس بات کا انکشاف چلکوٹ کی حالیہ انکوائری رپورٹ میں بھی کیا گیا ہے۔
امریکی کانگریس کے پینل نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر پاکستان اپنی سرزمین پر افغان طالبان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا تو امریکا کو پاکستان کو ہر قسم کی امداد دینی بند کردینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’امریکاپاکستان کوامداد دینا بند کر دے‘
چیئرمین سینیٹ نے الزام لگایا کہ امریکی قانون سازوں کے ایسے بیانات پاکستانی عوام اور مسلح افواج کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مطالبات کے بعد پاکستانی عوام کی جانب سے یہ سوال کرنا کہ، امریکی کانگریس میں ہمارے دوست ہیں یا دشمن، حیرت کی بات نہیں ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ معتدل ارکان کانگریس اپنے ساتھیوں کے بیانات کی نفی کریں گے۔
’کشمیر پر خاموشی امریکا کا دہرا معیار‘
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کشیدگی اور انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم پر خاموشی امریکا کے دُہرے معیار کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نہتے اور معصوم شہریوں کی ہلاکت، امریکا میں افریقی امریکیوں کے ساتھ تعصبانہ اور امتیازی برتاؤ اور جوہری عدم پھیلاؤ کے حوالے سے تمام اقدار کو بالائے طاق رکھ کر ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں شامل کرنے کی حمایت امریکا کے دہرے معیار ظاہر کرتے ہیں۔