نیکٹا کو 20 روز میں 8 ہزار سے زائد جعلی کالز موصول
اسلام آباد: نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی ہیلپ لائن کو صرف 20 روز کے دوران 8 ہزار سے زائد غیر متعلقہ یا غلط معلومات پر مبنی کالز موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس نیشنل کوآرڈینیٹر احسان غنی کی زیر صدارت ہوا، جس میں اتھارٹی کی کارکردگی کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ جولائی 2016 کے پہلے 20 روز میں اتھارٹی کی ہیلپ لائن پر 8 ہزار 305 کالز موصول ہوئیں، جن میں سے صرف 41 کالز قابل کارروائی، جبکہ 8 ہزار 264 کالز غیر متعلقہ یا غلط معلومات پر مبنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'نیکٹا میں مسائل کی وجہ حکومتی عدم توجہ'
اجلاس کے شرکا نے ان اعداد و شمار پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وقت میں، جب ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، لوگ اپنی تفریح کے لیے اتنی اہم ہیلپ لائن کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایسی 75 سمز، جن سے 50 سے زائد بار جعلی کالز کی گئیں، انہیں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذریعے بلاک کردیا گیا، تاکہ ان جیسے دیگر جعلی کالرز کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔
نیشنل کوآرڈینیٹر احسان غنی نے فیصلہ کیا کہ عوام سے اپیل کی جائے گی کہ وہ اس طرح کی جعلی کالز کرنے سے گریز کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر متعلقہ کالز سے نہ صرف حکومت کے قیمتی وسائل ضائع ہوتے ہیں بلکہ اس کا نتیجہ لوگوں کی معصوم جانوں کے ناقابل تلافی نقصان کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے، جس میں اس طرح کی کالز کرنے والوں کے اپنے خاندان کے لوگ اور دوست احباب بھی شامل ہوسکتے ہیں۔
اجلاس میں ایسے غیر ذمہ دار شہریوں کے نام اور فون نمبرز عوام کے سامنے لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، تاکہ انہیں معاشرے کے کٹہرے میں لایا جاسکے اور انہیں اپنے خاندان اور دوستوں کی جانب سے شرمندگی کا سامنا ہو۔