نمبر ون ٹیم کا نمبر ون کپتان
2010 میں جب پاکستان ٹیم انگلینڈ کی سرزمین پر سلمان بٹ کی قیادت میں شرمناک اسکینڈل کا شکار ہوئی تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ وہی ٹیم اپنے اگلے دورے میں میزبان ٹیم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھیلے گی اور بہترین کارکردگی کے ذریعے آسٹریلیا، ہندوستان، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کو روندتے ہوئے دنیا کی سرفہرست ٹیم بن جائے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کو ایک مشکل وقت میں پاکستان ٹیم کی قیادت سونپ دی جب کھلاڑیوں کے حوصلے پست تھے اور دنیا بھر میں قومی ٹیم کا مذاق اڑایا جارہا تھا لیکن مصباح نے ان تمام مشکلات کے باوجود کانٹوں کی سیج سنبھال لی اور 6 سال کے عرصے میں اس کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچادیا۔
انگلینڈ میں پیش آنے والے واقعے اور مصباح کی دفاعی حکمت عملی کے پیش نظر دنیا یہ سمجھنے لگی کہ پاکستان ٹیم کو سنبلھنے میں بڑا عرصہ لگے گا اور یہ پیشگوئی اگلے سالوں میں پاکستان ٹیم کی تنزلی کی جانب رواں کارکردگی سے درست بھی ثابت ہونے لگی لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں مصباح نے پاکستان ٹیم کو مضبوط حریفوں سے لڑا کر مشکل وقت سے نکال لیا۔