سندھ پولیس کو ’غیر سیاسی‘ کرنے کا عزم
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ پولیس کو غیر سیاسی کرنے کا عزم ظاہر کردیا اور ان کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کراچی میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے موقف اختیار کیا کہ قانون نافذ کرنے والوں کے جانبداری پر مبنی رویے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچارہے ہیں جس کی وجہ سے یہ تاثر جارہا ہے کہ یہ اقدامات سیاسی مقاصد کے لیے کیے جارہے ہیں۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، نثار کھوڑو، مولا بخش چانڈیو، مرتضیٰ وہاب، سعید غنی، سینیٹر تاج حیدر، شیری رحمٰن، حبیب الدین جنیدی، سید نجمی عالم، وقار مہدی، لطیف مغل اور جمیل سومرو بھی موجود تھے۔
بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم قانون کی بالادستی اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد رہائی
واضح رہے کہ دو روز قبل ایس ایس پی ملیر نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد یہ معاملہ تنازع کی صورت اختیار کرگیا تھا۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے اور رات کو خواجہ اظہار الحسن کو رہا کردیا گیا تھا۔
وزیر اعظم نواز شریف نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ٹیلی فون کرکے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری سے متعلق معلومات حاصل ی تھیں۔وزیر اعظم نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری پر اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر کسی رکن اسمبلی کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔انہوں نے مراد علی شاہ کو قانون کی حکمرانی ہر قیمت پر یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی پولیس افسر قصوروار ہو تو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
بلاول بھٹو کی جانب سے بھی سندھ حکومت کے اقدام کی توثیق کی گئی اور انہوں نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات کا عمل شروع کیا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ان کی جماعت سندھ پولیس کو غیر سیاسی کرنے کے لیے پر عزم ہے اور سیاسی بنیادوں پر کیے جانے والے آپریشن سے امن و سکون کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے‘۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو نے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ پانی ، کچرے اور ٹرانسپورٹ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس حوالے سے مختصر اور طویل المدتی پالیسیاں بنائی جائیں۔
بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ وہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کریں اور ملازمتیں میرٹ پر دی جائیں۔
اس کے علاوہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے 18 اکتوبر کی یاد میں تقریب کے انعقاد کے لیے کمیٹی بھی قائم کی جس میں راشد ربانی، سعید غنی، وقار مہدی اور نجمی عالم کو شامل کیا گیا۔
یہ خبر 18 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی