لائف اسٹائل

دلوں کو چھو لینے والی 10 فلمیں

یہ فلمیں دیکھنے والوں پر طویل المعیاد اثرات مرتب کرتی ہیں اور زندگی کے بارے میں تصور بدل دیتی ہیں۔

دلوں کو چھو لینے والی 10 فلمیں

کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی کے بھی دل کو چھو لیتی ہیں چاہے ان کی عمر یا جنس کچھ بھی ہو۔

یہ فلمیں دیکھنے والوں پر طویل المعیاد اثرات مرتب کرتی ہیں، زندگی کے بارے میں تصور بدل دیتی ہیں اور آپ کو ایک اچھا انسان بننے پر اکساتی ہیں۔

یہاں ایسی ہی کچھ طاقتور اور پراثر فلموں کا انتخاب کیا گیا ہے جو دلوں کو چھو لیتی ہیں۔

دی فالٹ ان آر اسٹارز

اسکرین شاٹ

کینسر کے شکار دو نوجوان مریض ایک زندگی بدل دین ےوالے سفر کا آغاز ایمسٹرڈیم جاکر کرتے ہیں، سولہ سالہ لڑکی کو تھائی رائیڈ کینسر کا سامنا ہوتا ہے جو اپنا زیادہ وقت گھر میں مطالعہ کرتے ہوئے گزارتی ہے، جس دوران اس کی ماں کی ملاقات ایک انتہائی پرامید نوجوان سے ہوتی ہے جس کے بعد یہ دونوں سفر پر نکلتے ہیں۔ اس کی کہانی اسی نام سے شائع ہونے والے ایک ناول سے لی گئی اور یہ دیکھنے والوں کے دلوں کو چھولیتی ہے۔

دی پریسیوٹ آف ہیپی نیس

اسکرین شاٹ

یہ ایک اصل کہانی پر مبنی ہے جو ایک ایسے شخص کی زندگی کو بیان کرتی ہے جو ایک ہڈیوں کے اسکینر پر سرمایہ کاری کرتا ہے مگر وہ ڈوب جاتی ہے، اسی دوران بیوی چھوڑ کر چلی جاتی ہے، گھر سے محروم ہوجاتا ہے، بینک اکاﺅنٹ اور کریڈٹ کارڈ بھی ہاتھ سے نکل جاتے ہیں جس کے بعد وہ اپنے بیٹے کے ساتھ گلیوں میں رہنے پر مجبور ہوجاتا ہے، ان تمام تر مایوس شکن حالات میں بھی وہ ایک ملازمت کی تلاش کرتا ہے اور چھ ماہ تک اسٹاک بروک کی انٹرن شپ کرتا ہے، یہ ایسی فلم ہے جس کو دیکھتے ہوئے ہوسکتا ہے آپ کے آنکھوں سے آنسو بہنا شرو ع ہوجائیں۔

مائی لائف ود آﺅٹ می

اسکرین شاٹ

یہ ایک کینسر کی شکار لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ زندگی گزار رہی ہوتی ہے، مگر زندگی میں ڈرامائی موڑ اس وقت آتا ہے جب ڈاکٹر اسے بتاتے ہیں کہ وہ کینسر کی شکار ہے اور اس کی زندگی کا عرصہ دو ماہ کا رہ گیا ہے، یہ سننے کے بعد وہ ان چیزوں کی فہرست بناتی ہے جو مرنے سے پہلے وہ کرنا چاہتی ہے، یہ فلم بھی دلوں کو چھو لیتی ہے۔

دی امپاسبل

اسکرین شاٹ

یہ 2004 کے تباہ کن سونامی کی کہانی ہے جس میں ایک جوڑے کو دکھایا گیا ہے جو تین بیٹوں کے ہمراہ تھائی لینڈ کرسمس کی تعطیلات پر آتا ہے، سونامی طوفان کے نتیجے میں یہ خاندان بکھر جاتا ہے اور زندہ رہنے کے لیے جدوجہد پر مجبور ہوجاتا ہے، فلم میں ان کے بچھڑنے اور ملنے کی داستان اور مشکلات آپ کو یقیناً اشک بہانے پر مجبور کردے گی۔

ملین ڈالر بے بی

اسکرین شاٹ

یہ ایک خاتون باکسر اور اس کے ٹرینر کی کہانی ہے جس کا کیرئیر ختم ہونے والا ہوتا ہے اجبکہ ایک 31 سالہ ویٹرس باکسر بننے کے خواب دیکھتی ہے جو ٹرینر سے تربیت لینے کی کوشش کرتی ہے مگر وہ انکار کردیتا ہے کیونکہ اس کے خیال میں باکسنگ صنف نازک کے لیے نہیں، مگر اس کے اصرار پر وہ تربیت دیتا ہے اور ان دونوں کے درمیان ایسا تعلق پیدا ہوتا ہے جو دونوں کو بدل کر رکھ دیتا ہے۔

دی ٹرمینل

اسکرین شاٹ

ایک تارک وطن اپنے ملک میں خراب حالات پر جے ایف کینیڈی ائیرپورٹ پہنچتا ہے، چونکہ اس کے پاس سفری دستاویزات نہیں ہوتے لہذا اسے ائیرپورٹ پر رہنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے، وہ اس ائیرپورٹ کو اپنا گھر بنالیتا ہے اور وہاں کام کرنے والے افراد سے دوستی کرلیتا ہے، اسی طرح وہ وہ آخرکار واپس چلا جاتا ہے، اسٹیون اسپیلبرگ کی ہدایات اور ٹام ہینکس کی اداکاری نے اس فلم کو انتہائی دل گداز اور پراثر بنا دیا ہے۔

سیون پونڈز

اسکرین شاٹ

ایک شخص کا خفیہ مگر انتہائی غیر معمولی سفر جو اپنے گناہ کی تلافی کے لیے کیا جاتا ہے اور 7 اجنبیوں کی زندگیوں کو ہمیشہ کے لیے بدل کر رکھ دیتا ہے۔ ایک بار جب مرکزی کردار بین تھامس اپنا منصوبہ تیار کرلیتا ہے تو کچھ بھی اسے روکنے میں کامیاب نہیں ہوپاتا ہے اور اسی دوران اس خاتون کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے جس کی وہ خفیہ مدد کرنا چاہا ہے۔ ول اسمتھ کی یہ فلم بھی انتہائی غیرمعمولی کہانی پر مبنی ہے۔

کاسٹ اوے

اسکرین شاٹ

فیڈیکس کمپنی کا ایک ملازم طیارے کے حادثے کے نتجے میں ایک ویران جزیرے میں پھنس جاتا ہے جو اس کے گھر اور انسانوں سے بہت دور ہوتا ہے، وہاں اسے اپنے آپ سے لڑنا پڑتا ہے اور اسے جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر زندہ رہنے کے لیے خود کو آزمانا پڑتا ہے اور جزیرے میں زندہ رہنے اور اس سے باہر نکلنے کی جدوجہد یقیناً دلوں کو پگھلا دینے والی ہے۔

اے بیوٹی فل مائنڈ

پبلسٹی فوٹو

معروف ریاضی دان جان فوربس نیش جونیئر کی حقیقی کہانی پر مشتمل اس فلم کو رون ہوورڈ نے ڈائریکٹ کیا جبکہ رسل کرو نے مرکزی کردار انتہائی خوبصورتی سے ادا کیا جو انتہائی تنک مزاج پروفیسر کا تھا۔ پھر وہ دماغی مرض شیز و فرنیا کا شکار ہوجاتا ہے اور دہائیوں تک اس کا مقابلہ کرکے کسی نہ کسی طرح اپنی ذہنی حالت پر کنٹرول حاصل کرتا ہے اور بتدریج نوبل انعام جیتنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

دی شاشنک ریڈیمپشن

اسکرین شاٹ

کئی بار زندگی کسی کو مشکل حالات میں پھنسا دیتی ہے جس میں اس کا کوئی قصور بھی نہیں ہوتا مگر وہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے اندر چھپا انسان کیسے حالات پر قابو پاسکتا ہے اور اس کے لیے کچھ ناممکن نہیں ہوتا۔ٹم رابسن اور مورگن فری مین کی یہ دلچسپ و کلاسیک فلم جس میں کئی برسوں سے قید دو قیدی اپنی جیل کو ایسے بدل دیتے ہیں کہ وہ غیرمعمولی اور دنیا سے باہر کی جیل محسوس ہونے لگتی ہے۔ 1994 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو فرینک ڈارابونٹ نے ڈائریکٹ کیا اور یہ ایسی فلم ہے جسے جب بھی دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں۔