Dawn News Television

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2016 07:23pm

بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کےخلاف موثر کارروائی کا فیصلہ

کوئٹہ: اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے علاوہ انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی زیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ، 60اہلکار جاں بحق، 117زخمی

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔

اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کو مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ حملہ: شہید کیپٹن روح اللہ کیلئے تمغہ جرأت

یاد رہے کہ گزشتہ روز فرنٹیئر کور (ایف سی) کے آئی جی میجر جنرل شیر افگن نے بھی کہا تھا کہ حملہ آوروں کا مسلسل افغانستان سے رابطہ تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات بھاری ہتھیاروں اور خودکش جیکٹس سے لیس دہشت گردوں نے کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 60 اہلکار ہلاک اور 117 افراد زخمی ہوگئے۔

تین حملہ آوروں نے 24 اکتوبر کی رات 11 بجکر 10 منٹ پر پولیس ٹریننگ کالج پر اس وقت دھاوا بولا جب کیڈٹس آرام کررہے تھے جس کے بعد فائرنگ اور دھماکوں کا آغاز ہوگیا۔

Read Comments