پاکستان

'عمران خان کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کے کردار کی باتیں پروپیگنڈا'

ایسے پروپیگنڈے 2014 کے دھرنے میں بھی کیےگئےجو جھوٹ ثابت ہوئے اور آج بھی وہی جماعتیں اس کام میں ملوث ہیں،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے چیئرمین عمران خان کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ یا کسی دوسری طاقت کے کردار سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے ایسے پروپیگنڈا قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'ایسے پراپیگنڈے 2014 کے دھرنے کے دوران بھی کیے گئے جو کہ جھوٹ ثابت ہوئے اور آج بھی وہی جماعتیں اس کام میں ملوث ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ 'تحریک انصاف جمہوریت کے حق میں ہے اور ہم آئین کو مانتے ہیں، لہذا ہم جس طاقت پر انحصار کرتے ہیں وہ اللہ اور عوام کی طاقت ہے۔'

عمران خان کی جانب سے حال ہی میں تیسری قوت کے اقتدار میں آنے کے اشارے پر گتفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ حکومت ایسے اقدامات کررہی ہے جو کہ جمہوریت میں نہیں کیے جاتے۔'

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ راستے بند کرکے اور کنٹینرز لگا کر ٹکراؤ کی کیفیت حکومت نے بظاہر خود پیدا کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد دھرنا: 'فوجی مداخلت کی ضرورت نہیں پڑے گی'

اس سوال پر کہ گذشتہ دنوں میں کیا حکومت کی طرف سے آپ سے کسی قسم کا رابطہ کیا گیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہے، کیونکہ رابطہ تو وہاں ہوتا ہے جہاں پر دو جماعتوں میں مک مکا ہو اور تحریک انصاف مک مکا والی جماعت نہیں ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے رابطہ کیا تو ہم دو شرائط پیش کریں گے، جن میں پہلی اور بنیادی شرط پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کا ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) بل ہے جسے پارلیمنٹ سے منظور کرکے اُس پر ایک تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔

جب شاہ محمود قریشی سے یہ پوچھا گیا کہ 2 نومبر کو عمران خان کس طرح سے دھرنا کریں گے اور ریڈ زون کیسے جائیں گے اور کیا یہ بھی ممکن ہے کہ یکم نومبر کو وہ سپریم کورٹ جائیں اور پھر واپس ہی نہ آئیں؟ تو ان کا کہنا تھا، 'میں اس سوال کو آپ کی رائے سمجھتا ہوں اور اس پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جائے گا'۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عدالت جانے کے ساتھ ساتھ احتجاج کی صورت میں عوام سے رابطہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے جس کو کوئی نہیں چھین سکتا۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف پاناما لیکس کی تحقیقات اور ملک سے کرپش کے خاتمے کے لیے اگلے ماہ 2 نومبر کو اسلام آباد میں حکومت مخالف دھرنا دینے کا اعلان کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2’ نومبر کو احتجاج پریڈ گراؤنڈ پر ہی ہوگا‘

پارٹی کے سربراہ عمران خان پرعزم ہیں کہ تمام تر کنٹینرز اور رکاوٹوں کے باوجود 2 نومبر کو اسلام آباد میں کارکنوں کا سمندر ہوگا جسے کوئی نہیں روک سکے گا۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا منصوبہ اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کا نہیں بلکہ جب 10 لاکھ لوگ دارالحکومت پہنچیں گے تو اسلام آباد خود ہی بند ہوجائے گا۔

دوسری جانب حکومت نے بھی پی ٹی آئی کے دھرنے کو روکنے کے لیے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس کی بھاری نفری کو تعنیات کرکے راستے بند کر رکھے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد دھرنے سے قبل ہی پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کردیا تھا جس میں اب تک متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے،گزشتہ روز بھی بنی گالہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہا اور پولیس نے 150 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔