'نوید بلوچ بے روزگاری سے تنگ آکر جرمنی گیا'
جرمنی کے شہر برلن کے کرسمس بازار میں ٹرک تلے لوگوں کو کچلنے کے شبے میں گرفتاری کے بعد ہونے والے پاکستانی شہری نوید بلوچ کے والد کا اصرار ہے کہ ان کا بیٹا بے گناہ ہے۔
نوید بلوچ کے والد حسن بلوچ نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا بے گناہ ہے یہی وجہ ہے کہ جب برلن میں اسے حراست میں لیے جانے کی خبریں سامنے آئیں تو انہیں پریشانی نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ برلن کے کرسمس بازار میں پیش آنے والے واقعے کے بعد پولیس نے پناہ کے متلاشی ایک پاکستانی شہری کو حراست میں لے لیا تھا۔
تاہم بعد ازاں نوید بلوچ کو جرمن پولیس نے رہا کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برلن حملہ: گرفتاری کے بعد رہا ہونے والے شخص کا تعلق بلوچستان سے
قبل ازیں نوید بلوچ کے ایک کزن عبدالوحید بلوچ نے برلن سے بذریعہ ٹیلیفون بات کرتے ہوئے ڈان کو بتایا تھا کہ نوید بلوچ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جاری بدامنی اور شورش کی وجہ سے پناہ کے لیے جرمنی آیا تھا۔
وحید کا کہنا تھا، 'جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا، نوید اور اس کا ایک دوست اس علاقے میں سڑک پار کر رہے تھے کہ اچانک پولیس نے انھیں روکا اور کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ان پر جرمانہ کیا جائے گا، بعدازاں انھوں نے نوید کو حراست میں لے لیا'۔
انھوں نے مزید بتایا کہ 'اسی دوران ٹی وی چینلز نے یہ کہنا شروع کردیا کہ نوید کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور وہ اس واقعے میں ملوث ہے'۔
اب نوید بلوچ کے والد حسن بلوچ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 'میرا بیٹا ڈیلی ویجز پر کام کرتا تھا اور بعض اوقات گوادر میں مچھلیوں کا شکار بھی کرتا تھا'۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا بے روزگاری سے تنگ آکر 17 ماہ قبل برلن چلا گیا تھا، واقعے کے بعد سے ان کا نوید بلوچ سے رابطہ بھی نہیں ہوسکا ہے۔
حسن بلوچ کے چار بیٹے ہیں جن میں 23 سالہ نوید بلوچ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ ان کی پانچ بیٹیاں بھی ہیں۔
مزید پڑھیں: جرمنی کے کرسمس بازار میں ٹرک نے شہریوں کو کچل دیا، 12 ہلاک
حسن بلوچ کا خاندان پاک ایران سرحد کے قریب ضلع کیچھ کی تحصیل منڈ میں رہائش پذیر ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق برلن واقعے کے دو روز گزر جانے کے باوجود نوید بلوچ سے ان کے گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا۔
جرمن پولیس نے حملے کے شبے میں واقعے کے مقام سے تقریباً 2 کلومیٹر دور واقع پارک سے نوید بلوچ کو حراست میں لیا تھا تاہم بعد میں بے گناہ قرار دے کر چھوڑ دیا تھا۔
برلن میں مقیم نوید بلوچ کے کزن وحید نے بھی برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ان کا نوید کوئی رابطہ نہیں ہورہا۔
واضح رہے کہ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں قائم کرسمس بازار میں ایک ٹرک نے بڑی تعداد میں شہریوں کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک جبکہ 48 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کے بعد جرمن اخبار ’بلڈ‘ کا کہنا تھا کہ 'جرمنی کے دارالحکومت برلن میں واقع کرسمس بازار میں شہریوں کو کچلنے والا مشتبہ ٹرک ڈرائیور 23 سالہ نوجوان ہے جس کا نام نوید ہے اور اس کا تعلق پاکستان سے ہے'۔